Tuesday, 15 September 2015

مناجات ناقل کلیم الدین خان

مناجات

آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لیے
بادلو! ہٹ جاؤ دے دو راہ جانے کے لیے

اے دعا! ہاں عرض کر عرشِ الہی تھام کے
اے خدا! اب پھیر دے رخ گردشِ ایام کے

ڈھونڈتے ہیں اب مداوا سوزش غم کے لیے
کر رہے ہیں زخم دل فریاد مرہم کے لیے

صلح تھی کل جن سے اب وہ بر سر پیکار ہیں
وقت اور تقدیر دونوں درپئے آزار ہیں

رحم کر اپنے نہ آئین کرم کو بھول جا
ہم تجھے بھولے ہیں لیکن تو نہ ہم کو بھول جا

اک نظر ہو جائے آقا! اب ہمارے حال پر
ڈال دے پردے ہماری شامت اعمال پر

خلق کے راندے ہوئے، دنیا کے ٹھکرائے ہوئے
آئے ہیں اب تیرے در پر ہاتھ پھیلائے ہوئے

خوار ہیں، بدکار ہیں، ڈوبے ہوئے ذلت میں ہیں
کچھ بھی ہیں لیکن ترے محبوب کی امت میں ہیں

حق پرستوں کی اگر کی تونے دلجوئی نہیں
طعنہ دیں گے بت کہ مسلم کا خدا کوئی نہیں

تحریر نا معلوم

ناقل کلیم الدین خان گونڈوی مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی

No comments:

Post a Comment