ذبح کے وقت کے مکروہ کام
.جانور کے سامنے چھری تیز کرنا ۔ (عالمگیری :۵/۲۸۷)
جانور کو گھسیٹ کرمذبح لے جانا۔(شامی :۶/۲۹۶)
لٹادینے کے بعد ذبح میں تاخیر کرنا ۔(شامی :۶/۲۹۶) چُھری کا کند ہونا ۔ (شامی :۶/۲۹۶)
جانور کو قبلہ رُخ نہ کرنا۔ (شامی :۶/۲۹۶)
کسی عیسائی وغیرہ سے ذبح کروانا ۔(البنایہ:۱۲/۵۸)
گدی کی طرف سے ذبح کرنا۔(عالمگیری :۵/۲۸۷)
ذبح میں بے جا سختی کرنا۔(عالمگیری :۵/۲۸۷)
چار میں سے بعض رگوں کو نہ کاٹنا۔(عالمگیری :۵/۲۸۷)
🔟ٹھنڈا ہونے سے قبل کھال یا سرجداکرنا (شامی :۶/۲۹۶)
💥[نوٹ ]💥
🌳...بائیں ہاتھ سے ذبح کرناجائز لیکن خلاف سنت ہے ، لہذا بغیر عذر کے ایسا نہیں کرنا چاہیئے ۔
(آپ کے مسائل :۴/۲۰۲)
🌳...ذبح کون کون کرسکتا ہے :
کوئی بھی مسلمان یا کتابی جبکہ وہ اچھی طرح ذبح کرنا جانتا ہو ، ذبح کر سکتا ہے ، البتہ کسی کتابی سے ذبح کروانا مکروہ ہے۔(البنایہ:۱۲/۵۸)
🌳...عورت بھی اگراچھی طرح ذبح کرناجانتی ہو تو کرسکتی ہے ۔
کس کا ذبح کرنا بہتر ہے:
بہتر یہ ہے کہ خود اپنے ہاتھ سے ذبح کرے،خود نہ جانتا ہو تو کسی اور سے ذبح کروالے، البتہ قربانی ہوتے ہوئے جانور کے پاس موجود ہونا تو بہتر ہے ۔ عورت اگر پردہ کی وجہ سے سامنے نہیں کھڑی ہوسکتی تو کوئی حرج نہیں ۔
(تسہیل بہشتی زیور:۲/۲۶۱
No comments:
Post a Comment