حقوق جوار
حقوق جوار یہ بھی ہیں.. پڑوسی جب بیمار ہو تو بیمار پرسی کرے. اور جب کوئی مصیبت اس کو پہنچے تو تعزیت کرے. اور خوشی کے موقع پر اس کو مبارکباد پیش کرے. اور اس کی خوشی میں اپنی شرکت بھی ظاہر کرے. اور اگر اس سے غلطیاں ہو جائیں تو اسے درگزر کرکے انتقام کے درپے نہ ہو. اور چھت وغیرہ کے اوپر سے اس کے گھر کی پوشیدہ چیزوں کو اور اس کی عورتوں کو نہ دیکھے. اور اپنے گھر کا شہتیر اس کی دیوار پر رکھ کر اس کو تنگ نہ کرے. اور اس کے دروازے کے سامنے دیوار بنا کر اس کی ہوا نہ روکے. اور نہ اس کے پرنالہ کو نقصان پہنچائے. اور جو کچھ اپنے گھر میں لاتا ہے اس کو معلوم کرنے کی کوشش نہ کرے. اور اس کے ساتھ سوائے ضرورت کے زیادہ بات چیت اور پوچھ گچھ نہ بڑھائے. اور اس کے پوشیدہ راز کو اگر خود بخود معلوم ہوجائیں تو ظاہر نہ کرے. اور جب اس پر کوئی آفت اچانک آجائے تو فورا اس کو دفع کرنے کی کوشش کرے. اور جب وہ مکان پر موجود نہ ہو تو اس کے گھر کی دیکھ بھال کر تا رہے. اور جو شخص اس کے خلاف کوئی بات کہے تو اس کی بات نہ سنے. اور اس کی عورتوں کی طرف سے اپنی نظر نیچی رکھے. اور اس کے بچوں پر مہربانی کرے. ہر مسلمان کو جان لینا چاہئے کہ پڑوسی کا حق صرف اتنا ہی نہیں ہے کہ اس کو تکلیف نہ دے بلکہ اس کا حق یہ بھی ہے کہ اگر اس کو تکلیف پہنچے تو آدمی اس کو برداشت کرے اور بدلہ لینے کے لئے تیار نہ ہو...
اللہ رب العزت ہم سب کو پڑوسی کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
ماخوذ خطبات موعظت
ناقل کلیم الدین خان گونڈوی مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی
No comments:
Post a Comment