تیرﺉعظمتوں سے ھوں بے خبر
یہ میری نظر کا قصور ہے
تیری رہ گزر میں قدم قدم
کہیں عرش ہے کہیں نور ھے
یہ بجا ھے مالِک دو جہاں
میری بندگی میں قصور ھے
یہ خطا ھے میری خطا مگر
تیرا نام بھی تو غفور ھے
یہ بتا تجھ سے مِلو ں کہاں
مجھے تجھ سے ملنا ضرور ھے
کہیں دل کی شرط نہ ڈالنا
ابھی دِل گناھوں سے چور ھے
تو بخش دے ہمارے سب گناہ
تیری ذات رحیم وغفور ھے
تحریر نا معلوم
احقر شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی
No comments:
Post a Comment