دوسروں کی عیب جوئی کی شامت
جو شخص لوگوں کی برائیوں میں پڑے گا. ان کی غلطیوں کے درپے ہو گا اور غیر کی عیب جوئی میں رہے گا اپنا عیب چھوڑ دے گا اللہ تعالٰی اس پر کسی دوسرے آدمی کو مسلط کر دینگے جو اس کے عیب اور گناہوں کے درپئے ہو گا وہ ان کو مشہور کرےگا اس کے عیب کے پیچھے پڑے گا اور اس کو ظاہر کرےگا
حضرت ابو برزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم صل اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا
ترجمہ.. اے لوگو؛ جو آدمی زبان سے ایمان لایا لیکن اس کے دل میں ایمان نہ اترا. تم لوگ مسلمانوں کی غیبت نہ کیا کرو. اور نہ ان کی عیب جوئی کرو. کیونکہ جو بھی ان کے خفیہ برائیوں کے پیچھے پڑے گا اللہ تعالٰی اس کی خفیہ برائیوں کے پیچھے پڑے گا اور اللہ تعالٰی جس کی برائیوں کے درپئے ہو اس کو اس کے علاقے میں رسوا کر دے گا
پس عقلمند نیک بخت وہ ہے جو اپنے عیب پر نظر رکھے اور غیروں کے عیبوں میں مشغول نہ ہو اور نہ ہی اللہ کے سوا کسی اور شئے میں مشغول ہو
اللہ رب العزت ہم سب کو غیبت سے حسد سے بہتان سے بچنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین
ماخوذ بحرالدموع
احقر شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی
No comments:
Post a Comment