بیدار ہو جا اے مسلمان
اگرچہ موجودہ دور کی دنیا بالکل بدل چکی ہے. اور اہل مغرب کے جادو سے دنیا اور دنیا والے مادہ پرست ہوگئے ہیں. وہ تہذیب کے نام پر جہالت پھیلا رہے ہیں. جس کے نتیجے میں ہر طرف انسان نما حیوان پھر رہے ہیں اگر چہ یہ دنیا. اے شخص اور عقیدے کے موافق نہیں ہے. لیکن تو گھبرا نہیں اللہ کے حکم سے اٹھ اور اس مردہ جہان میں پھر وہی زندگی پیدا کردے جو کبھی اسلام اور ایمان نے پیدا کردی تھی. میں نے مانا کہ زمین بھی وہی ہے آسمان بھی وہی ہے. لیکن آسمان کے نیچے رہنے والے اہل زمین بدل چکے ہیں. انکی اس بدلی ہوئی زندگی کو اللہ کے حکم سے پھر کار آمد بنانے کی ضرورت ہے. تو اے مخاطب. تو اے مرد مسلمان اٹھ اور اس دور کو تبدیل کردے..
اےمسلمان تیری رگوں میں وہی خون ہے جس نے منصور حلاج میں، انا الحق (میں حق ہوں) کی آواز پیدا کردی تھی. اور وہ دار سے بے پروا حق پر قائم رہا تھا. اےمسلمان تیرا خون نہیں بدلا. تہذیب حاضر نے تجھے بدل دیا ہے. اپنے اندر جھانک تیرے اندر بھی انا الحقی خون موجود ہے. اس کی حرارت سے اللہ کے حکم کے تحت اٹھ کر دنیا کو بدل دے اور باطل کی جگہ حق قائم کردے.
اے مسلمان اگر آج عقل و شعور میں انتشار نظر آتا ہے تو غمگین نہ ہو کیونکہ یہ انتشار حقیقی نہیں. صرف تیرے ذہن میں ہے. تو خود اپنی اسلامی اصلیت اور خون پر قائم ہے. اہل مغرب نے اپنی تہذیب و ثقافت کے ذریعے تیرے ذہن میں یہ عارضی انتشار پیدا کردیا ہے. ان کے جادو کو توڑ دے. اور اللہ کے حکم سے اٹھ کا نعرہ لگا کر مسلمان قوم کو اور جہاں کو بدل دے
ماخوذ ضرب کلیم
احقر کلیم الدین خان گونڈوی مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی
No comments:
Post a Comment