مردان خدا
وہی ہے بندہ حر جس کی ضرب ہے کاری... نہ وہ کہ حرب ہے جس کی تمام عیاری ازل سے فطرت احرار میں ہیں دوش بدوش...قلندری وقبا پوشی وکلہ داری زمانہ لے کے جسے آفتاب کرتا ہے... انہیں کی خاک میں پوشیدہ ہے وہ چنگاری وجود انہیں کا طواف بتاں سے ہے آزاد... یہ تیرے مومن وکافر تمام زناری
1..مطلب آزاد بندہ اور حیرت پسند بندہ وہ ہے جس کی چوٹ یا جس کا وار سخت ہوتا ہے اور سیدھا ہو تا ہے نہ کہ وہ شخص جو مقابلے اور جنگ میں ہیرا پھیری چال بازی اور فریب سے کام لیتا ہے
2..آزاد بندوں کی جبلت ازل سے یہ ہے کہ ان میں قلندری، درویشی اور سلطانی ساتھ ساتھ چلتی ہے. وہ درویش ہوتے ہوئے سلطان. اور سلطان ہو تے ہوئے درویش ہوتے ہیں. 3.
یہ آزاد لوگ ہوتے ہیں کہ جن میں سے چنگاری کو لیکر زمانہ سورج بنا دیتا ہے. وہ دیکھنے میں بے سرو سامان اور ناچیز سے ہوتے ہیں لیکن عشق الہی کی حرارت سے ان کی چنگاری آفتاب کی حرارت پیدا کر لیتی ہے. یعنی کچھ سامان ظاہری نہ رکھتے ہیں زمانہ اور اشیائے زمانہ ان کے تابع ہوتی ہیں. 4
یہ مردان خدا وہ ہیں جو اللہ کے سوا کسی کو نا پوجتے ہیں اور نہ کسی کے آگے جھکتے ہیں ورنہ عامی مسلمانوں کو بھی دیکھا ہے اور کافروں کو بھی دیکھا ہے. سب زنار باندھے ہوئے ہیں. بت پرست ہیں. بت ضروری نہیں کہ پتھر کے ہوں، غیراللہ اور بہت کچھ ہے. دنیا ہے فریب ہے، رشوت ہے لوٹ کھسوٹ ہے، حق مارنا ہے جعلی چیزیں بیچنا ہے. ان سب کے پیچھے لگنا ان کا پجاری بننا ہی تو ہے. لیکن اللہ کے بندے ان سب بتوں کے پھیرے لینے سے آزاد ہو تے ہیں. وہ صرف اللہ کی بندگی اختیار کر تے ہیں اور صرف اسے اپنا پروردگار اور رب تسلیم کرتے ہیں. باقی ہر قسم کے لوگ جنہیں حرص، لالچ اور کشش دنیاوی، اللہ سے دور لے جاتی ہے اور وہ اس کی ربوبیت کے قائل نہیں، اللہ سے غافل ہو تے ہیں.. ماخوذ ضرب کلیم... احقر شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی...