کرہی ایک تاریخی گاؤں کے نام سے جانا جاتا ہے پندرہ سال قبل جب احقر اندھیری امامت کے لئے گیا تو مسجد کے جو ذمہ دار تھے تو انہوں نے مجھ سے وطن کا نام پوچھا میں نے کہا کرہی
تو فورا انہوں نے کہا کرہی مدرسہ میں نے کہا ہاں تو انہوں نے کہا کہ یہ گاؤں اسی نام سے مشہور ہے مجھے خوشی ہو ئی کی میں ایسے تاریخی گاؤں سے تعلق رکھتا ہوں جسے دور دراز کے لوگ جانتے ہیں
ماشاءاللہ اس تاریخی گاؤں کی مٹی میں زرے زرے میں بیل بوٹے میں ہواؤں میں فضاؤں میں آپ جہاں جہاں گاؤں میں جائیں گے تو آپ کو علم کی روشنی نظر آئے گی اور علم کی خوشبو سے آپ کا دماغ معطر ہو جائے گا اور آپ کو علماء حفاظ اور دانشوران حضرات کا جم غفیر نظر آئے گا
یہ گاؤں کی سرزمین کا ہی کمال ہے کہ مولانا وجہہ القمر صاحب جب لکھنے پر آئیں تو یہ ثابت کر دیں کی میں اس سرزمین سے تعلق رکھتا ہوں جہاں علم کے دریا بہتے ہیں اور اپنی ذہانت اور علم سے احباب کے دلوں کی دھڑکن بن جائیں
ان کے علم کا خزانہ بڑا وسیع ہے ماضی کی تیس سال. بیس سال. پرانی معلومات بزرگوں کے نام جگہوں کے نام. نیتا ؤں کے نام. دین داروں کے نام. سن تاریخ. گزرے لمحوں کی یادیں. پیڑ پودوں کی معلومات. مساکن. زمین کا رقبہ.
ان سب کے بارے میں وہ مفصل معلومات رکھتے ہیں ماشاءاللہ مولانا وجہ القمر صاحب اسی تاریخی گاؤں کی سر زمین سے تعلق رکھنے والے ہیں
ان کے علم کو دیکھ کر سوالات کے جوابات دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے اور آپ بھی یہ کہنے پر مجبور ہو جائیں گے کہ یہ کرہی کی سرزمین کا اثر
یہاں کی مٹی میں اللہ نے وہ تاثیر رکھی ہے کہ کرہی کے اہل علم حضرات تاریخ پڑھتے ہی نہیں بلکہ تاریخ ساز ہوتے ہیں
میں مبارک باد پیش کرتا ہوں مولانا وجہ القمر صاحب کو
اللہ آپ کی معلومات میں اضافہ فرمائے اور علم میں برکت عطا فرمائے آمین ثم آمین
احقر شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی
No comments:
Post a Comment