فدیہ کے مسائل!
مسئلہ١ :جو شخص اتنا ضعیف العمر ہو کہ روزہ کی طاقت نہیں رکھتا یا ایسا بیمار ہو کہ نہ روزہ رکھ سکتا ہے اور نہ ہی آئندہ مستقبل میں صحت کی امید ہے تو ایسا شخص روزے نہ رکھے اور ہر روزے کے بدلے ایک مسکین کو صدقہ فطر کے برابر غلہ دے دے یا غلہ کی قیمت دیدے شریعت میں اس کو فدیہ کہتے ہیں ۔(المحیط البرہانی ٣/٣٦١)
مسئلہ٢ : وہ شخص جو روزوں کا فدیہ دیتا رہا اگر مستقبل میں اللہ تعالیٰ نے صحت سے نوازا توان سب روزوں کی قضا رکھے گا اور جو فدیہ دیا تھااسکا ثواب الگ ملے گا۔
(الفتاویٰ الہندیة ١/٢٠٧،ط : رشیدیہ)
مسئلہ٣ : اگر کسی شخص نے رمضان سے قبل ہی روزوں کا فدیہ ادا کر دیا تو ادا نہ ہوگا البتہ رمضان شروع ہونے کے بعد آئندہ ایام کا فدیہ ایک ساتھ د ے سکتا ہے۔(الشامیة٣/٤٧٢،ط : رشیدیہ)
مسئلہ٤ : کئی روزوں کا فدیہ ایک مسکین کو دینا اور ایک روزے کا فدیہ کئی مساکین پر تقسیم کرنا ،دونوں صورتیں جائز ہیں۔(احسن الفتاویٰ ٤/٤٣١
No comments:
Post a Comment