[21:59, 01/10/2015] +966 53 573 8679: اے کــاش!
بــرس جــاۓ یہــاں نــور کی بــارش
ایمــان کے شیــشوں پہ بــــڑی گــرد جــمی ہے
[22:01, 01/10/2015] +91 99224 18445:
قدم ہیں راہ الفت میں تو منزل کی ہوس کیسی
یہاں تو عین منزل ہے تھکن سے چور ہوجانا
بسا لینا کسی کو دل میں دل کا ہی کلیجہ ہے
پہاڑوں کو تو بس آتا ہے جل کر دور ہوجانا
منقول:
مفتی تقی عثمانی دامت برکاتہم العالیہ
مـحمد نـعمان حـقانی
[22:05, 01/10/2015] +966 53 573 8679: احباب توجہ چاہوں گا
دنیا میں ہوں ،دنیا کا طلبگار نہیں ہوں
بازار سے گذرا ہوں، خریدار نہیں ہوں
[22:07, 01/10/2015] +91 88853 06269: کوی ملک ہو، کوئی زمانہ ہو، وہی کھیل، وہی کردار میاں
وہی کام ردائیں چھیننے کا، وہی بردوں کا بیوپار میاں
کل رات عجب احول ہوا، مجھے صبر و قرار محال ہوا
کچھ ایسا جی کو ملال ہوا،کہ یہ شعر لکھے نا چار میاں
[22:08, 01/10/2015] +91 80804 43355: دل میں اپنے خدا کا ڈر ڈالو
معتبر اپنی ذات کر ڈالو
شکوہ کرتے ہو کیوں زمانے کا
اپنے اعمال پر نظر ڈالو
پھل تو آئینگے دل کی کھیتی میں
خار ڈالو یا تم گہر ڈالو
عیب تو بے لباس رہتے ہیں
لاکھ تم پردہءِ ہنر ڈالو
صفحہء زیست خالی خالی ہے
علم وعرفاں سے اسکو بھر ڈالو
اپنی بنجر زمینِ عادت میں
حسن اخلاق کے گہر ڈالو
مثل انجم چمک اٹھیں جوہر
روشن اتنی حیات کر ڈالو
فاصلے قربتوں میں بدلینگے
اک نظر پیار کی اگر ڈالو
بن کے ناصح ندیم پھرتے ہو؟
اپنی ہستی پر بھی اک نظر ڈالو
[22:10, 01/10/2015] +966 53 573 8679: دشمنوں کی محفل میں سازش ہو رہی تهی
ہم اچانک پہنچے توبولے، یار بڑی لمبی عمر ہے تیری
[22:10, 01/10/2015] +91 96696 90260: دشت تودشت دریابھی نہ جھوڑے ھم نے
بحر ظلمات میں دوڑادیے گھوڑے ھم نے
[22:11, 01/10/2015] +91 80804 43355: تنقید سے انساں کی تقدیر سنورتی ہے....
تعریف کے متوالے تنقید گوارا کر....
[22:14, 01/10/2015] +91 92100 81004: آتے آتے تیرا نام سا رہ گیا
اسکے ہونٹو پہ کچھ کانپتا
وہ میرے سامنے ہی سے گیا اور میں
راستے کی طرح دیکھتا رہ گیا
[22:15, 01/10/2015] +91 99224 18445:
بہار عمر جب آخر ہوئی واپس نہیں آتی
درخت اچھے کہ پھلتے ہیں نئے سرے سے جواں ہوکر
ضعیفی زور پر آئی ہوئے بے دست و پا اکبر
کیا بچوں سے بدتر ہم کو پیری نے جواں ہوکر
منقول:
مثالی نوجوان
مـحمد نـعمان حـقانی
[22:15, 01/10/2015] +968 9470 0692: یقیں محکم, عمل پیہم, محبت فاتح عالم....
جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں.......
[22:18, 01/10/2015] +91 92100 81004: نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر
تو مولوی ہے بسیرا کر حلوہ پوری کی دکانو پر
[22:18, 01/10/2015] +91 90099 80451: پائے درزنجيرپيش دوستاں
به كه بابيگانگاں در بوستاں
[22:18, 01/10/2015] +91 99224 18445:
تھا لڑکپن قہر اب آیا شباب
یہ قیامت پر قیامت اور ہے
منقول:
مثالی نوجوان
مـحمد نـعمان حـقانی
[22:19, 01/10/2015] صوت: فیصلہ کرے گا کون، کیا ہے پاپ کیا ہے پُن؟
سانس ہیں یہ چند پَل، آج ہیں نہیں ہیں کل
[22:19, 01/10/2015] +91 97973 22157: میری لغزشوں پہ نظر نہ کرمجھے رحمتوں سےنواز دے. بڑا ہو گا مجھ پہ تیراکرم مجھے محبتوں سے نواز دے (979732157 )
[22:20, 01/10/2015] +91 99224 18445: ·ﻋﺸﻖ ﮐﮯ ﻋﻼﻗﮯ ﻣﯿﮟ . . .ﺣﮑﻢ ﯾﺎﺭ ﭼﻠﺘﺎ ﮨﮯ ،ﺿﺎﺑﻄﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﻠﺘﮯ !ﺣﺴﻦ ﮐﯽ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﻣﯿﮟ . . .ﻋﺎﺟﺰﯼ ﺗﻮ ﭼﻠﺘﯽ ﮨﮯ ،ﻣﺮﺗﺒﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﻠﺘﮯ !ﺩﻭﺳﺘﯽ ﮐﮯ ﺭﺷﺘﻮﮞ ﮐﯽ . . .ﭘﺮﻭﺭﺵ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ ،ﺳﻠﺴﻠﮯ ﺗﻌﻠﻖ ﮐﮯ . . .ﺧﻮﺩ ﺳﮯ ﺑﻦ ﺗﻮ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ،ﻟﯿﮑﻦ ﺍﻥ ﺷﮕﻮﻓﻮﮞ ﮐﻮ ،ﭨﻮﭨﻨﮯ ﺑﮑﮭﺮﻧﮯ ﺳﮯ ،ﺭﻭﮐﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ !ﭼﺎﮨﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﭩﯽ ﮐﻮ ،ﺁﺭﺯﻭ ﮐﮯ ﭘﻮﺩﮮ ﮐﻮ ،ﺳﯿﻨﭽﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ ! !ﺭﻧﺠﺸﻮﮞ ﮐﯽ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﮐﻮ ،ﺑﮭﻮﻟﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ . . !ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮯ . . .ﻋﺸﻖ ﮐﮯ ﻋﻼﻗﮯ ﻣﯿﮟ . .حکمِ یار چلتا ہے.....JIGAR
[22:20, 01/10/2015] +91 80804 43355: مفلس شہر کو دھنوان کو ڈر لگتا ہے....
پر نہ دھنوان کو رحمان سے ڈر لگتا ہے...اب کہاں ایثارواخوت ہو مدینے جیسی ....اب تو مسلم کو مسلمان سے ڈر لگتا ہے........
[22:21, 01/10/2015] +91 80804 43355: مفلس شہر کو دھنوان سے ڈر لگتا ہے....
پر نہ دھنوان کو رحمان سے ڈر لگتا ہے...اب کہاں ایثارواخوت ہو مدینے جیسی ....اب تو مسلم کو مسلمان سے ڈر لگتا ہے........
[22:21, 01/10/2015] +966 53 573 8679: عمر بهر دیتی رہی شاعری اعزاز ہمیں
آج حرمین میں لے آئ بصد ناز ہمیں
[22:21, 01/10/2015] +91 96696 90260: جگرکاخون چوس لیتاھےامتحان کا زمانہ
کبھی سھماھی کبھی ششماھی کبھی کمبخت سالانہ
[22:22, 01/10/2015] +91 99224 18445:
وہ قاتل ہیں ہمارے اور ہم مقتول ہیں لیکن
انہیں انعام ملتا ہے ہمیں جرمانے لگتے ہیں
منقول
الطاف ضیاء مالیگاؤں
مـحمد نـعمان حـقانی
[22:24, 01/10/2015] +91 88588 49596: پھول کی پتّی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر
مردِ ناداں پر کلامِ نرم و نازک بے اثر
[22:24, 01/10/2015] +966 53 573 8679: احباب ملاحظہ ہو
ڈوبتی جاتی ہیں نبضیں اور نظر بے نور ہے
اک مسافر ہے حرم کا جو تهکن سے چور ہے
[22:24, 01/10/2015] Shamimansari Ansari:
محروم رہا دولتِ دریا سے وہ غوّاص
کرتا نہیں جو صحبتِ ساحل سے کنارا
دیں ہاتھ سے دیکر اگر آزاد ہو ملّت
ہے ایسی تجارت میں مسلماں کا خسارا
[22:25, 01/10/2015] صوت: بہت خوب قاری صاحب
محروم رہا دولتِ دریا سے وہ غوّاص
کرتا نہیں جو صحبتِ ساحل سے کنارا
[22:26, 01/10/2015] +91 88588 49596: تیرے شیشے میں مے باقی نہیں ہے
بتا کیا تو مِرا ساقی نہیں ہے؟
سمندر سے ملے پیاسے کو شبنم.
بخیلی ہے یہ رزّاقی نہیں ہے..
[22:26, 01/10/2015] +91 80804 43355: ایک خود ساختہ شعر بھیج رہا ہوں کہ..... اے خدائے لم یزل تو دل میں ھے جانوں میں ھے....
تو زمین و آسمانوں میں بیابانوں میں ھے.
جب ترے دیدار کی چاھت مجھے ھوتی ھے تو..لن ترانی کی صدا پھر گونجتی کانوں میں ھے..
[22:27, 01/10/2015] صوت: افسوس کیساتھ یہ کہنا پڑرہا ہے مجھے کہ میری اسوقت ڈیوٹی آچکی ہے ،
مولانا سعد قاسمی صاحب کی نظامت میں مشاعرہ رواں دواں رہےگا
[22:27, 01/10/2015] ساگر ص: یقیں محکم، عمل پیہم، محبت فاتح عالم
جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں
علامہ اقبال رحمہ اللہ علیہ
[22:28, 01/10/2015] +966 53 573 8679: ایک نام مصطفی ہے جوبڑهکر گهٹانہیں
ورنہ ہر ایک عروج میں پنہاں زوال ہے
[22:29, 01/10/2015] +91 97973 22157: کوئی ضبط دے نہ جلال دے مجھے صرف اتنا کمال دے
مجھے اپنی راہ پہ ڈال دے کہ زمانہ میری مثال دے
تیری رحمتوں کا نزول ھو مجھے محنتوں کا صلہ ملے
مجھے مال و ذر کی ھوس نہ ھو مجھے بس تو رزق حلال دے
میرے ذھن میں تری فکر ھو میری سانس میں تیرا ذکر ھو
تیرا خوف میری نجات ھو سبھی خوف دل سے نکال دے
تیری بارگاہ میں اے خدا میری روز و شب ھے یہی دعا
تو رحیم ھے تو کریم ھے مجھے مشکلوں سے نکال دے
[22:29, 01/10/2015] +91 77438 79746: مٹا دے اپنی ھستی کو اگر کچہ مرتبہ چاہے
کہ دانہ خاک میں مل کر گل و گزار ہوتا ھے
[22:29, 01/10/2015] +91 80804 43355:
✏ امیری آئے دن جوڑا نیا تیّار کرتی ہے
✏ غریبی ایک کپڑے میں کئی تیوہار کرتی ہے
اسعد بستوی
[22:31, 01/10/2015] +91 99224 18445:
جہاں عطر کھینچتا ہے جاؤ وہاں گر
تو آؤگے ایک روز کپڑے بساکر
جہاں آگ جلتی ہے جاؤ وہاں گر
تو آؤگے ایک روز کپڑے جلا کر
مانا کہ کپڑے بچاتے رہے تم
مگر آگ کی گرم سینک کھاتے رہے تم
منقول
مثالی نوجوان
مـحمد نـعمان حـقانی
[22:31, 01/10/2015] +91 88588 49596: ترے علم ومحبت کی نہیں ہے انتہا کوئی
نہیں ہے تجھ سے بڑھکر سازِ فطرت میں نوا کوئی
[22:32, 01/10/2015] +966 53 573 8679: خود اپنا گهر بهی مجهے تو نظر نہیں آتا
میں گهر سے چل کے مدینے پہنچ گیا کیسے؟
[22:33, 01/10/2015] +91 92100 81004: فرقوں کی وکالت میں یہ شیطان کے فرزند
کیوں بھول گئے سر پہ قیامت کی گھڑی ہے
خوں رنگ ہے مکہ کی زمیں حج کے لہوسے
اور کوفہ مزاجو کو سیاست کی پڑی ہے
مرغوب قاسمی
[22:34, 01/10/2015] +91 77438 79746:
لائی حیات آئے ،
. قضا لے چلی چلے
اپنی خوشی نہ آئے
نہ اپنی خوشی چلے
[22:34, 01/10/2015] صوت: اس شہر میں کتنے چہرے تھے کچھ یاد نہیں سب بھول گئے
اک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہوا
(نوشی گیلانی)
[22:37, 01/10/2015] +966 53 573 8679: جو رازداروں کے رازداں ہیں
وہ ابتداء ہیں وہ انتہا ہیں
صلی اللہ علیہ وسلم
[22:39, 01/10/2015] +91 97973 22157: ابھی تو طفیل مکتب ھے سنبھال اپنی جوانی کو. یہ طوطے کچھی فصلوں کا بڑا نقصان کرتے ہیں
[22:40, 01/10/2015] Shamimansari Ansari: بیتاب ہیں ، ششدر ہیں ، پریشان بہت ہیں
کیوں کر نہ ہوں، دل ایک ہے، ارمان بہت ہیں
کیوں یاد نہ رکھوں تجھے اے دشمن پنہاں
آخر مرے سر پر ترے احسان بہت ہیں
ڈھونڈو تو کوئی کام کا بندہ نہیں ملتا
کہنے کو تو اس دور میں انسان بہت ہیں
اللہ اسے پار لگائے تو لگائے
کشتی مری کمزور ہے ، طوفان بہت ہیں
دیکھیں تجھے ، یہ ہوش کہاں اہل نظر کو
تصویر تری دیکھ کے حیران بہت ہیں
ارمانوں کی اک بھیڑ لگی رہتی ہے دن رات
دل تنگ نہیں، خیر سے مہمان بہت ہیں
یوں ملتے ہیں ، جیسے نہ کوئی جان نہ پہچان
دانستہ نصیر ! آج وہ انجان بہت ہیں
نصیر الدین شاہ نصیر
[22:40, 01/10/2015] +91 80804 43355: ہم جھک کے مل رہے ہیں تو کمزور مت سمجھ...... پھلدار شاخ ہو تو لچکتی ضرور ہے.....
[22:41, 01/10/2015] ساگر ص: ایک ایک مصرعہ میں غضب کی رہنمائی ہے...
بڑھاؤ نہ آپس میں ملت زیادہ
مبادا کہ ہوجائے نفرت زیادہ
تکلف علامت ہے بیگانگی کی
نہ ڈالو تکلف کی عادت زیادہ
کرو دوستو پہلے آپ اپنی عزت
جو چاہو کریں لوگ عزت زیادہ
نکالو نہ رخنے نسب میں کسی کے
نہیں اس سے کوئی رذالت زیادہ
کرو علم سے اکتساب شرافت
نجابت سے ہے یہ شرافت زیادہ
فراغت سے دنیا میں دم بھر نہ بیٹھو
اگر چاہتے ہو فراغت زیادہ
جہاں رام ہوتا ہے میٹھی زباں سے
نہیں لگتی کچھ اس میں دولت زیادہ
مصیبت سے ایک اک سے احوال کہنا
مصیبت سے ہے یہ مصیبت زیادہ
کرو ذکر کم اپنی داد و دہش کا
مبادا کہ ثابت ہو خست زیادہ
پھر اوروں کی تکتے پھرو گے سخاوت
بڑھاؤ نہ حد سے سخاوت زیادہ
کہیں دوست تم سے نہ ہوجائیں بد ظن
جتاؤ نہ اپنی محبت زیادہ
جو چاہو فقیری میں عزت سے رہنا
نہ رکھو امیروں سے ملت زیادہ
وہ افلاس اپنا چھپاتے ہیں گویا
جو دولت سے کرتے ہیں نفرت زیادہ
نہیں چھپتے عیب اتنی ثروت سے تیرے
خدا دے تجھے خواجہ ثروت زیادہ
ہے الفت بھی وحشت بھی دنیا سے لازم
پہ الفت زیادہ نہ وحشت زیادہ
فرشتہ سے بہتر ہے انسان بننا
مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ
بکے مفت یاں ہم زمانہ کے ہاتھوں
پہ دیکھا تو تھی یہ بھی قیمت بھی زیادہ
ہوئی عمر دنیا کے دھندوں میں آخر
نہیں بس اب اے عقل مہلت زیادہ
غزل میں وہ رنگت نہیں تیری حالی
الاپیں نہ بس آپ دھیرت زیادہ
خواجہ الطاف حسین حالی
[22:42, 01/10/2015] +91 80804 43355: دوستو..... معذرت چاہتا ہوں کہ میری طبیعت ناساز ہے.... کریز پر زیادہ دیر بیٹنگ نہیں کر سکتا....
[22:44, 01/10/2015] صوت: مجھے منزلوں کا شعور تھا مجھے راستوں نے تھکا دیا
کبھی جن پہ مجھ کو یقین تھا اِنہی ساتھیوں نے دغا دیا
[22:44, 01/10/2015] +91 97973 22157: میری طرح خدا کرے تیرا بھی کوئی دکھائے دل. تو بھی جگر کو تھام کر کہتا پھرے کہ ہائے دل
[22:45, 01/10/2015] +966 53 573 8679: کر نفس کامقابلہ ہاں بار بار تو
سو مرتبہ بهی ہار کے ہمت نہ ہار تو
اس کو پچهاڑ کے بهی نہ پچهڑا ہو سمجه
ہر وقت اس پچیت سے رہ ہوشیار تو
مجذوب رحمہ اللہ
[22:47, 01/10/2015] Shamimansari Ansari:
اللہ کو پامردی مومن پہ بھروسا
ابلیس کو یورپ کی مشینوں کا سہارا
تقدیرِ اُمم کیا ہے ؟ کوئی کہہ نہیں سکتا
مومن کی فراست ہو تو کافی ہے اشارہ
Darululoomhusainiya.blogspot.com
Kaleem2233@gmail.com
[22:49, 01/10/2015] +966 56 141 1249: ﮐﺒﮭﯽ ﻏﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﻣﯿﮟ ﺟﻞ ﺍﭨﮭﮯ، ﮐﺒﮭﯽ ﺩﺍﻍ ﺩﻝ ﻧﮯ ﺟﻼ ﺩﯾﺎ
ﺍﮮ ﺟﻨﻮﻥ ﻋﺸﻖ ﺑﺘﺎ ﺫﺭﺍ، ﻣﺠﮭﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﺗﻤﺎﺷﺎ ﺑﻨﺎ ﺩﯾ
ﻏﻢ ﻋﺸﻖ ﮐﺘﻨﺎ ﻋﺠﯿﺐ ﮨﮯ، ﯾﮧ ﺟﻨﻮﻥ ﺳﮯ ﮐﺘﻨﺎ ﻗﺮﯾﺐ ﮨﮯ
ﮐﺒﮭﯽ ﺍﺷﮏ ﭘﻠﮑﻮﮞ ﭘﮧ ﺭﮎ، ﮔﺌﮯﮐﺒﮭﯽ ﭘﻮﺭﺍ ﺩﺭﯾﺎ ﺑﮩﺎ ﺩﯾﺎ
ﺍﺑﮭﯽ ﮐﺮﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﺑﺘﺪﺍ، ﻣﯿﺮﺍ ﮐﮩﮧ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﯾﮧ ﺗﺠﺮﺑﮧ
ﺍﺳﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﮨﮯ ﺁﺭﺯﻭ، ﻣﺠﮭﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻧﮯ ﻣﭩﺎ ﺩﯾﺎ
ﺟﻮ ﺭﮐﮯ ﺗﻮ ﮐﻮﮦ ﮔﺮﺍﮞ ﺗﮭﮯ ﮨﻢ، ﺟﻮﭼﻠﮯ ﺗﻮ ﺟﺎﮞ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﮔﺌﮯ
ﺭﮦ ﯾﺎﺭ ﮨﻢ ﻧﮯﻗﺪﻡ ﻗﺪﻡ ﺗﺠﮭﮯ ﯾﺎﺩﮔﺎﺭ ﺑﻨﺎﺩﯾﺎ
[22:51, 01/10/2015] +91 92100 81004: نہ کوئ سات تھا میرے نہ کوئ ساتھ ہے میرے
میں تنہا تھا میں تنہا ہوں ۔مجھے تنہا ہی رہنے دو
میری یہ ذات بھی مٹّی میری اوقات بھی مٹّی
میں مٹی تھا میں مٹی ہوں مجھے مٹی ہی رہنے دو
[22:51, 01/10/2015] +968 9470 0692: جہان دیکھو عشق لے بیمار بیٹھے ہیں.......
ہزاروں مر گئے لاکھوں تیار بیٹھے ہیں......
[22:52, 01/10/2015] +91 95879 46446: کہیں کنکر نکلتے ہیں تو کہیں پتھر نکلتے ہیں
جسے اپنا سمجھتے ہیں وہ ہی دشمن نکلتے ہیں
[22:52, 01/10/2015] +966 53 573 8679: احباب عرض ہے توجہ دیں
یہ بے نور آنکھیں،یہ روحوں کی بستی
یہ گھر گھر میں تھیٹر،یہ عصیاں کی بستی
حلاوت ہے ایماں میں،نہ کیف ومستی،
محبت کوہے آج خلقت کو ترستی
[22:53, 01/10/2015] +91 97973 22157: نظر نظر کا فرق ھوتا ھے حسن کا نہیں. محبوب جسکا بھی ھو بے مثال ھوتا ھے
[22:53, 01/10/2015] Shamimansari Ansari: کہیں کنکر نکلتے ہیں تو کہیں پتھر نکلتے ہیں
جسے اپنا سمجھتے ہیں وہ ہی دشمن نکلتے ہیں
[22:54, 01/10/2015] +968 9470 0692: وجد کرتا ہی رہوں میں نام محمد لیکر.........
عشق سرکار نے دیوانہ بنا رکھا ہے
[22:56, 01/10/2015] +91 99812 75154:
تم شوق سے كالج ميں پڑهو پارك ميں پهولو
جائز ہے غباروں ميں اڑو چرخ ميں جهولو
مگر ايك سخن بندۂ ناچيز كا رہے ياد!
اللہ كو اور اس كى حقيقت كو نہ بهولو
اكبر الہ آبادى
[22:56, 01/10/2015] +968 9470 0692: میرے اللہ میری نسلوں کو ذلت سے نکال......
ہاتھ پہیلائے ہوئے مسلمان برا لگتاہے
[22:57, 01/10/2015] +966 53 573 8679: توجہ مبلوب ہے
کیا نتیجہ ہوگا کیونکر ہوگا یہ اوہام چهوڑ
کام کر اور جس کا ہے کام اس پہ تو انجام چهوڑ
[22:57, 01/10/2015] +968 9470 0692: کس قدر ہوگئ مصروف یہ دنیا اپنی..........
اک دن ٹھرے تو مہمان برا لگتا ہے
[22:58, 01/10/2015] +91 92100 81004: زندگی آ تجھے قاتل کے حولے کردوں
مجھسے اس دورکا یہ خونی تماشا دیکھا نہیں جاتا
مرغوب قاسمی
[23:00, 01/10/2015] +91 88853 06269: چلو کچھ دنوں کے لئے دنیا چھوڑ دیتے ہیں فراز
سنا ہے لوگ بہت یاد کرتے ہیں چلے جانے کے بعد
[23:00, 01/10/2015] +966 53 573 8679: خدا سے لو لگائ رات میں اٹه اٹه کر رو رو کر
الہی فضل کر اور رحم کر مرحوم امت پر
[23:01, 01/10/2015] +91 99812 75154:
ہو جس ميں عبادت كا دهوكہ مخلوق كى وه تعظيم نہ كر
جو خاص خدا كا حصہ ہے بندوں ميں اسےتقسيم نہ كر
[23:02, 01/10/2015] +91 98352 33215: ایک تم سے کیا محبت ھو گئی-ساری خلقت ھی سے وحشت ھو گئی- اب تو مین ھوں اور شغل یاد دوست- سارے جھگڑوں سے فراغت ھوگئی
[23:03, 01/10/2015] +91 98352 33215: عشق مولی کے کم ازلیلی بود- گوئے گشتم بہراو اولی بود
[23:04, 01/10/2015] +91 95575 15268: خراج عقیدت کے طورپر پیش خدمت ھے..
ھزار بایھی سونچتا ھوں رہ رہ کر......مین کیا تھا اورمجھے کیا بنا دیا تونے...
کسی کو لال گھر سیموزر دیا تونے .....کرم کیا مجھے اپنا بنا لیا تو نے.........
[23:05, 01/10/2015] +91 99812 75154: عرض كيا هے:
اے وعده فراموش نہ آئيو اب بهى!
جس طرح كٹا روز گذر جائے گى شب بهى!
[23:05, 01/10/2015] +91 95879 46446: جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جاہ ہے تماشہ نہیں ہے
[23:05, 01/10/2015] +91 77438 79746:
گلشن گلشن پھول
. دامن دامن دھول
مرنے پر تعذیر
. جینے پر محصول
ہر جذبہ مصلوب
. ہر خواہش مقتول
عشق پریشاں حال
. ناز حسن ملول
نعرہّ حق معتوب
. مکر و ریا مقبول
سنورا نہیں جھاں
. آئے کتی رسول
[23:07, 01/10/2015] +91 88853 06269: آج کے ماحول کے اعتبار سے ایک شعر پیش خدمت ہے
رہے ہیں، اور ہیں فرعون مری گھات میں اب تک
مگر کیا غم کہ میری آستین میں ید بیضا ہے
[23:09, 01/10/2015] +91 97973 22157: ھم نے سوچا تھا شاید ھم ہی چاہتے ھیں تم کو
پر آپ کو چاہنے والوں کا قافلہ نکلا
ھم نے سوچا تھا شکایت کریں گے خدا سے.
پر وہ بھی آپ کو چاہنے والا نکلا
[23:09, 01/10/2015] صوت: تعلـق تـوڑتا ہوں تـو مـکــــــــــــــمل توڑ دیتا ہوں
جسے میں چھوڑ دیتا ہوں مکمل چھوڑ دیتا ہوں
محبت ہو کہ نفرت ہو بھـــرا رہتا ہوں شدت سے
جدھر سے آئے یہ دریا ادھــــــر ہی موڑ دیتا ہوں
[23:09, 01/10/2015] +966 56 141 1249: #مـــــاں
موت کی آغوش میں جب تھک کے سو جاتی ہے ماں
تب کہیں جا کر تھوڑا سکوں پاتی ہے ماں
روح کے رشتوں کی یہ گہرائیاں تو دیکھئے
چوٹ لگتی ہے ہمارے اور چلاتی ہے ماں
پیار کہتے ہیں کسے اور مامتا کیا چیز ہے؟
کوئی ان بچوں سے پوچھے جن کی مر جاتی ہے ماں
زندگانی کے سفر میں گردشوں کی دھوپ میں
جب کوئی سایہ نہیں ملتا تو یاد آتی ہے ماں
کب ضرورت ہو مری بچے کو، اتنا سوچ کر
جاگتی رہتی ہیں آنکھیں اور سو جاتی ہے ماں
بھوک سے مجبور ہو کر مہماں کے سامنے
مانگتے ہیں بچے جب روٹی تو شرماتی ہے ماں
جب کھلونے کو مچلتا ہے کوئی غربت کا پھول
آنسوؤں کے ساز پر بچے کو بہلاتی ہے ماں
لوٹ کر واپس سفر سے جب بھی گھر آتے ہیں ہم
ڈال کر بانہیں گلے میں سر کو سہلاتی ہے ماں
ایسا لگتا ہے جیسے آگئے فردوس میں
کھینچ کر بانہوں میں جب سینے سے لپٹاتی ہے ماں
دیر ہو جاتی ہے گھر آنے میں اکثر جب کبھی
ریت پر مچھلی ہو جیسے ایسے گھبراتی ہے ماں
شکر ہو ہی نہیں سکتا کبھی اس کا ادا
مرتے مرتے بھی دعا جینے کی دئے جاتی ہے ماں
[23:11, 01/10/2015] +91 95879 46446: الفت میں برابر ہے وفاہو کہ جفا ہو
ہر چیز میں لذت ہے اگر دل میں مزہ ہو
[23:11, 01/10/2015] +91 88853 06269: عالم ہے فقط مومن جانباز کی میراث
مومن نہیں جو صاحب لولاک نہیں ہے
[23:12, 01/10/2015] +91 95879 46446: الفت میں برابر ہے وفاہو کہ جفا ہو
ہر چیز میں لذت ہے اگر دل میں مزہ ہو
[23:13, 01/10/2015] +91 88588 49596: رازہائے زیست کا تمکو لگانا ہے سراغ.
تمکو جلانا ہے دنیا میں محبت کا چراغ..
[23:13, 01/10/2015] Shamimansari Ansari:
علم نے مجھ سے کہا عشق ہے ديوانہ پن
عشق نے مجھ سے کہا علم ہے تخمين و ظن
بندہ تخمين و ظن! کرم کتابی نہ بن
عشق سراپا حضور، علم سراپا حجاب!
[23:14, 01/10/2015] +966 56 141 1249: نبی سے عشق کا دعوہ سر آنکھوں پر مگر اے دوست
محبت کیاعمل کی قید سے آزاد ہوتی ہے
ہم ایسے خود غرض عشاق ہیں جو اپنے آقاﷺ کی
اطاعت بھول جاتے ہیں شفاعت یاد ہوتی ہے
کی محمد ﷺ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
[23:14, 01/10/2015] +91 95879 46446: تو وہ داتا ہے کے دینے کے لئے
در تیری رحمت کے ہیں ہر دم کھلے
[23:15, 01/10/2015] +966 53 573 8679: کهٹملوں کی بہتات ہے یہاں اس تعلق سے ایک شعر عرض ہے
اے دوست کراچی میں اکثر شب کو یہ تماشا ہوتاہے
ہم کهٹمل مارا کرتے ہیں جب سارا عالم سوتاہے
[23:15, 01/10/2015] صوت: نبی سے عشق کا دعوہ سر آنکھوں پر مگر اے دوست
بہت خوب ، مولانا ندیم ندوی صاحب ، مقیم حال ریاض سعودی
[23:15, 01/10/2015] +91 99812 75154:
تيرے ضمير پر جب تك نہ ہو نزول كتاب
نہ رازى گره كشا ہے نہ صاحب كشاف
[23:16, 01/10/2015] +91 98352 33215: میں نے تجھے چاھالیکن تیرے درپہ سر خم نہ کیا --وہ میرا عشق تھا یہمیری خودداری ھے
[23:18, 01/10/2015] +91 88588 49596: بارش شرابِ عرش ہے یہ سوچ کر عدم ؟؟
بارش کے سب حروف کو اُلٹا کے پی گیا۔۔
[23:19, 01/10/2015] +966 56 141 1249: ہم غزل میں ترا چرچا نہیں ہونے دیتے
تیری یادوں کو بھی رُسوا نہیں ہونے دیتے
کچھ تو ہم خود بھی نہیں چاہتے شہرت اپنی
اور کچھ لوگ بھی ایسا نہیں ہونے دیتے
عظمتیں اپنے چراغوں کی بچانے کے لئے
ہم کسی گھر میں اُجالا نہیں ہونے دیتے
آج بھی گاؤں میں کچھ کچے مکانوں والے
گھر میں ہمسائے کے فاقہ نہیں ہونے دیتے
ذکر کرتے ہیں ترا نام نہیں لیتے ہیں
ہم سمندر کو جزیرہ نہیں ہونے دیتے
مجھ کو تھکنے نہیں دیتا یہ ضرورت کا پہاڑ
میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے
برادران اسلام
[23:20, 01/10/2015] +91 77438 79746: میں نے ہر چند غم عشق کو کھونا چاھا
غم الفت غم دنیا میں سمونا چاھا
وہی افسانے مری سمت رواں ہے ابتک
وہی شعلے مرے سینے میں نہاں ہے ابتک
[23:21, 01/10/2015] +966 53 573 8679: آج کے فیشن نوجوان کے لئے
بال اپنے بڑهاتے ہیں کس واسطے دیوانے
کیا شہر محبت میں حجام نہیں ہوتا
[23:22, 01/10/2015] +91 88853 06269: مدت کے بعد ہوتے ہیں پیدا کہیں وہ لوگ
مٹتے نہیں ہیں دہر سے جن کے نشان کبھی
گلزار دہلوی
[23:22, 01/10/2015] +91 99812 75154: اٹھ كہ اب بزم جہاں كا اور ہى انداز ہے
مشرق ومغرب ميں تيرے دور كا آغاز ہے
[23:22, 01/10/2015] +91 90863 16876: وە جن کا عشق صادق ھو وە کب فریاد کرتے ھیں
لبوں پە مھر خاموشی دلوں میں یاد کرتے ھیں
[23:23, 01/10/2015] +91 99812 75154: اس سراب رنگ و بو كو گلستاں سمجها ہے تو
آه اے ناداں! قفس كو آشياں سمجها ہے تو
[23:24, 01/10/2015] +966 53 573 8679: رقیبوں نے رپٹ لکهوائ ہے جاجاکے تهانے میں
کہ اکبر نام لیتاہے خدا کا اس زمانے میں
[23:25, 01/10/2015] +91 98352 33215: کہ خون مظلوموں کا تو ضائع نہ جائیگا لیکن-وہ کتنے مبارک قطرےھیں جووصرف بہاراں ھوتے ھیں-جوحق کی خاطرجیتےھیں مرنےسےکہیں ڈرتےھیں جگر-جب وقت شھادت آتا ھے دل سینوں میں رقصاں ھوتے ھیں
[23:28, 01/10/2015] +966 53 573 8679: قابل توجہ احباب
ہم ایسی کل کتابیں قابل ضبطی سمجهتے ہیں
کہ جن کو پڑهکے لڑکے باپ کو خبطی سمجهتے ہیں
[23:28, 01/10/2015] +91 88588 49596: قافلے یادوں کے دل میں دیر تک آتے رہے.
دیر تک روتا رہا تیرے چلے جا نے کے بعد
[23:32, 01/10/2015] +91 88588 49596: سراپا عشق ہوں میں اب بکھر
جاؤں تو بہتر ہے
جدھر جاتے ہیں یہ بادل ادھر جاؤں تو بہتر ہے
ٹھہر جاؤں یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن
مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے
دلوں میں فرق آئیں گے تعلق ٹوٹ جائیں گے
جو دیکھا جو سنا اس سے مکر جاؤں تو بہتر ہے
یہاں ہے کون میرا جو مجھے سمجھے گا
میں کوشش کر کے اب خود ہی سنور جاؤں تو بہتر ہے
[23:33, 01/10/2015] Shamimansari Ansari: بلاتے کیوں ھو عاجز کو بلانا کیا مزا دے ھے ---- غزل کمبخت کچھ ایسی پڑھے ھے دل ھلادے ھے. محبت کیا بلا ھے چین لینا ھی بھلا دے ھے. --- ذرا بھی آنکھ جھپکے ھے تو بیتابی جگادے ھے. تیرے ھاتھوں کی سرخی خود ثبوت اس بات کا دے ھے --- کہ جو کہہ دے ھے دیوانہ وہ کر کے ھی دیکھائے ھے. غضب کی فتنہ سازی آئے ھے اس آفت جاں کو ---- شرارت خود کرے ھے آور ھمیں تہمت لگا دے ھے. میری بربادیوں کا ڈال کر الزام دنیا پر. ---- وہ ظالم اپنے منہ پر ھاتھ رکھ کر مسکرا دے ھے. اب انسانوں کی بستی کا یہ عالم ھے کہ مت پوچھو --- لگے ھے آگ ایک گھر میں تو ھمسایہ ھوا دے ھے. کلیجہ تھام کر سنتے ھیں لیکن سن ھی لیتے ھیں. ----- میرے یاروں کو میری غم کی تلخی بھی مزا دے ھے
[23:33, 01/10/2015] +966 53 573 8679: آج کل کے اسٹوڈنٹ کے لئے
اس مرتبہ بهی آئے ہیں نمبر ترے تو کم
رسوائیوں کا کیا مری دفتر بنے گا تو
بیٹے کے منہ پہ دے کے چپت باپ نے کہا
پهر فیل ہو گیا ہے منسٹر بنے گا کیا
[23:34, 01/10/2015] صوت: کشیدگی جو مرے آس پاس بڑھتی گئی
وہ زہر تھا کہ لہو میں مٹھاس بڑھتی گئی
جو وصل آتا گیا ، فاصلے بڑھاتا گیا
میں سیر ہوتا گیا اور پیاس بڑھتی گئی
یہی تو ہوتا ہے جب رہنے والا کوئی نہ ہو
سو زرد اینٹ کے آنگن میں گھاس بڑھتی گئی
(سعود عثمانی)
[23:35, 01/10/2015] +91 95879 46446: جہاں دیکھو عشق کے بیمار بیٹھیے ہیں
ہزاروں مرگئے لاکھو تیار بیٹھے ہیں
برباد کرکے اپنی تعلیم لڑکیوں کے پیچھے
پھر کہتے ہیں
مولوی صاحب دعاء کرو بے روزگار بیٹھے ہیں
[23:35, 01/10/2015] +91 98352 33215: خدا تجھے کسی طوفاں سے آشناکردے - کہ تیرے بحرکی موجوں میں اضطراب نھیں - تجھے کتاب سے ممکن نھیں فراغ کہ تو - کتاب خواں ھے صاحب کتاب نھیں
[23:36, 01/10/2015] +91 88588 49596: تیرے خمیر میں ظلمت نہیں تجلّی ہے..
تو چاند بن کے ستاروں میں نام پیدا کر..
[23:37, 01/10/2015] +966 53 573 8679: کاش اس عید پر ہم انا ذبح کردیتے
جوبات بات پر "میں میں" کرتی ہے
[23:39, 01/10/2015] +91 88588 49596: درجوانی توبہ کردن شیوۂ پیغمبری است
وقتِ پیری گرگ ظالم میشود پرہیزگار
[23:41, 01/10/2015] +91 88853 06269: خمار بارہ بنکوئ ایک بہترین عزل پیش خدمت ہے
پی پی کے جگمگائے زمانے گزر گئے
راتوں کو دن بنائے زمانے گزر گئے
کیا لائق ستم بھی نہیں اب میں دوستو!
پتھر بھی گھر میں آئے زمانے گزر گئے
غم ہے نہ اب خوشی ہے نہ امید نہ یاس
سب سے نجات پائے زمانے گزر گئے
جان بہار پھول نہیں آدمی ہوں میں آجا کہ مسکرائے زمانے گزر گئے
او جانے والے آ کہ تیرے انتظار میں
رستے کو گھر بنائے زمانے گزر گئے
مرنے کا ڈر ہو ان کو جو زندہ ہیں اے خمار
مجھ کو تو موت آئے زمانے گزر گئے
[23:43, 01/10/2015] +91 88588 49596: ہوئی شادی تو پاؤں میں پڑی ہیں اتنی زنجیریں..
کبهی بیگم کے نخرے ہیں. کبهی بیگم کی تقریریں..
سمجھ میں آنے لگیں اقبال کے مصرعوں کی تفسیریں..
نگاہ مرد مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں..
[23:47, 01/10/2015] صوت: کچھ ہوش نہیں رہتا کچھ دھیان نہیں رہتا !
انسان محبت میں انسان نہیں رہتا
[23:47, 01/10/2015] +91 95575 15268: عرفی خرید پایا نہ کوئ خلوس دل
قیمت تر بار بار لگاتے رھے ھین لوگ.........
[23:52, 01/10/2015] +966 53 573 8679: میری قبر پر نمکین آنسو نہ بها بیگم
تجهے پتہ نہیں میں میٹهے کا شوقین تها
[23:53, 01/10/2015] +91 98352 33215: گذرجائینگےجب یہ دن گذرے لمحےیاد آئینگے * ھمین تم یادآؤگے تمھیں ھم یاد آئینگے * پھرایسا آئینہ شاید تیرے آگےا نہ آئیگا * بھت ھم تجھکو اے گیسوئے برھم یاد آئینگے ****
[23:53, 01/10/2015] +91 88588 49596: سراپا عشق ہوں میں اب بکھر
جاؤں تو بہتر ہے
جدھر جاتے ہیں یہ بادل ادھر جاؤں تو بہتر ہے
ٹھہر جاؤں یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن
مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے
دلوں میں فرق آئیں گے تعلق ٹوٹ جائیں گے
جو دیکھا جو سنا اس سے مکر جاؤں تو بہتر ہے
یہاں ہے کون میرا جو مجھے سمجھے گا
میں کوشش کر کے اب خود ہی سنور جاؤں تو بہتر ہے
[23:54, 01/10/2015] +91 77438 79746: محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے
. زمانے اب تو خوش ہو یہ زھر بھی پی لیا ھم نے
. ابھی زندہ ہوں لیکن سوچتا رہتا ہوں خلوت میں
. . کہ اب تک کسکے سہارے جی لیا ہم نے
انہیں اپنا نہیں سکتا مگر اتنا بھی کیا کم ھے
کہ کچہ مدت حسیں خوابوں میں کھوج کر جی لیا میں نے
. بس اب تو دامن چہوڑ دو بیکار امیدو !
. بھت دکہ سہ لئے میں نے بھت دن جی لیا میں نے
➡پیشکش ⬅
مولانا حسین ہردھواری
استاذی دارالعلوم دیوبند
[23:55, 01/10/2015] +91 88853 06269: یہ دعا ہے گھر میں ان کے جگمگایئں رات دن
آسمان اشتہا کے آفتاب و ماہتاب
دولت علم و ہنر میں ہو اضافہ ساتھ ساتھ
تا ابد روشن رہے شعر و سخن کا آفتاب
شاعر :- علی سردا جعفری
[00:01, 02/10/2015] +91 88853 06269: آج کا آخری شعر
زندگی رفتہ رفتہ جو گزری میری
مڑکر جو دیکھا تو ویرانیاں تھی بس
[00:02, 02/10/2015] +91 99246 81238: یہ نگاہِ شرم جُھکی جُھکی، یہ جبینِ ناز دُھواں دُھواں
مِرے بس کی اب نہیں داستاں، مِرا کانپتا ہے رُواں رُواں
یہ تخیّلات کی زندگی، یہ تصوّرات کی بندگی
فقط اِک فریبِ خیال پر، مِری زندگی ہے رواں دواں
مِرے دل پہ نقش ہیں آج تک، وہ با احتیاط نوازشیں
وہ غرور و ضبط عیاں عیاں، وہ خلوصِ ربط نہاں نہاں
نہ سفر بشرطِ مآل ہے، نہ طلب بقیدِ سوال ہے
فقط ایک سیریِ ذوق کو، میں بھٹک رہا ہوں کہاں کہاں
مِری خلوتوں کی یہ جنّتیں کئی بار سج کے اُجڑ گئیں
مجھے بارہا یہ گمان ہوا، کہ تم آرہے ہو کشاں کشاں
7830900900
[03:46, 02/10/2015] +966 55 472 4046: یہ کائنات چهپاتی نہیں ضمیر اپنا
کہ ذرے زرے میں ہے ذوق آشکارائی
کچھ اور ہی نظر آتا ہے کاروبار جہاں
نگاہ شوق اگر ہو شریک بینائی
[07:37, 02/10/2015] +91 88588 49596:
جو دیکھتا ہوں
وہی بولنے کا عادی ہوں
میں اپنے شہر کا
سب سے بڑا فسادی ہوں
No comments:
Post a Comment