Thursday, 29 October 2015

صحبت اھل اللہ

��صحبت اھل اللہ ��

اول یہ کہ اہل اللہ کی صحبت میں رہا جائے، ان حضرات کی جتنی ہی زیادہ صحبت نصیب ہو گی، اتنا ہی ان کا رنگ قلب کے اندر اترتا چلا جائے گا،

مثل مشہور ہےکہ خربوزے کو دیکھ کر خربوزہ رنگ پکڑتا ہے، صحبت نیک سے آدمی کے اندر خیر پیدا ہوتی ہے، خوبی پیدا ہوتی ہے،

نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ اچھے ساتھی، اور برے رفیق کی مثال، مشک ساتھ رکھنے والے اور بھٹی دھونکنے والے کی سی ہے. پس مشک والا اگر تمہارے پاس سے بھی گزر گیاتو جب بھی نفع تم اس سے خرید لو گے تو بھی نفع، ہر حال میں دماغ معطر رہے گا... اور بھٹی والے سے تعلق میں کپڑا جلے گا. ورنہ اس کی بدبو بلا شبہ دماغ کو مکدر رکھے گی..

تو بھائی ہرچیز کے اثرات ہوا کرتے ہیں. اگر آپ دریا کے کنارے آباد ہونگے. تو آپ کے مزاج میں رطوبت پیدا ہو گی.... خشک علاقے میں رہیں گے تو یبوست پیدا ہوگی.

گلاب کے پھول کو کپڑے میں رکھ دیجئے تھوڑی دیر کے بعد نکالیں گے تو کپڑے سے بھی گلاب کی خوشبو آئے گی،، ریشمی کپڑوں میں عورتیں برسات کے موسم میں گولیاں رکھ دیتی ہیں، اگلے موسم میں جب نکالتی ہیں تو کپڑوں سے گولیوں کی بدبو آتی ہے.

حالانکہ کپڑے کی ذات میں نہ خوشبو ہے، نہ بد بو، مگر مصاحبت کا اثر پڑتا ہے. اگر گلاب کو اس کا مصاحب بنادیا جائے تو کپڑے میں خوشبو آجاتی ہے.. اور اگر گولیوں کو مصاحب بنا دیا جائے تو اس کے اثرات کپڑے کے اندر رچ بس جاتے ہیں اور کپڑے سے بدبو آنے لگتی ہے...

اسی طرح اہل اللہ کی صحبت کے اثرات ہوتے ہیں. جن سے متاثر ہوئے بغیر انسان نہیں رہ سکتا، ایک عالم ربانی اور درویش حقانی کی شان یہ ہوتی ہے کہ اس کے پاس بیٹھ کر خدا یاد آئے. گویا کہ ان کا ذکر، ذکر خدا کی تمہید ہے. کسی نے کہا ہے نا کہ.

��خاصان خدا   خدا  نہ باشد��

��و لیکن از خدا جدا نہ باشد��

جب آپ اہل اللہ کے قریب ہونگے تو کمالات ربانی آپ کے اندر آئیں گے. صحبت صالح کے آثار خیر و برکت کی صورت میں نمایاں ہوتے ہیں

��ماخوذ خطبات حکیم الاسلام ��

��احقر شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی ��

No comments:

Post a Comment