حقوق العباد
حضور صل اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ میں تم میں سے کسی کو ایسی حالت میں نہ پاؤں کہ وہ قیامت کے دن گردن پر اونٹ لادے ہوئے آرہا ہو کہ اونٹ شور مچائے اور وہ شخص کہے یا رسول اللہ مجھے بچائیے اور میں جواب دوں کہ میرے اختیار میں کچھ نہیں. میں تو پہلے ہی اطلاع دے چکا تھا. میں تم میں سے کسی کو ایسی حالت میں نہ پاؤں کی قیامت کے دن اپنی گردن پر گھوڑا لاد کر لا رہا ہو اور وہ ہنہناتا ہو اور مجھ سے کہے یا رسول اللہ مجھے بچائیے اور میں کہوں میرے اختیار کی کیا بات ہے. میں تو پہلے ہی سنا چکا تھا. میں کسی کو ایسی حالت میں نہ پاؤں کہ وہ گردن پر بکری لادے لارہا ہو جو بول رہی ہو اور وہ کہے یا رسول اللہ مجھے بچائیے اور میں کہوں کہ میں کچھ نہیں کر سکتا میں تجھ کو خدا کا حکم پہنچا چکا تھا. میں تم میں سے کسی کوقیامت میں اس حالت میں نہ پاؤں کہ گردن پر غلام لادے آرہا ہو جو چیخ رہا ہو اور کہے یا رسول اللہ مجھے بچائیے اور میں جواب دوں کہ میرے بس کی کیا بات ہے. میں تو خبر دے چکا تھا. میں تم میں سے کسی کو نہ پاؤں کہ وہ قیامت کے دن کپڑے گردن پر لادرہا ہو وہ ہل رہے ہو ں اور کہے یا رسول اللہ مجھے بچائیے اور میں جواب دوں کہ میں تیرے لئے کچھ نہیں کر سکتا. میں تو تبلیغ کر چکا تھا. میں تم میں سے کسی کو نہ پاؤں کہ وہ بروز قیامت مال منقولہ گردن پر لئے آرہا ہو اور کہے یا رسول اللہ مجھے بچائیے اور میں کہوں کہ میں تیرے لئے کچھ نہیں کر سکتا. میں تجھ کو تبلیغ احکام کر چکا تھا...(مسلم) یاد رکھئے اس حدیث کا تعلق تمام حقوق العباد سے ہے. بندوں کا حق ادا کر نا اس قدر اہم چیز ہے. اللہ تعالٰی مجھے اور آپ کو اور تمام مسلمانوں کو تو فیق دے کہ ہم ایسی کمائی سے بچیں جس سے بندوں کے حقوق تلف ہوتے ہیں یا ان پر ظلم ہو تا ہے. یا اللہ کی نافرمانی لازم آتی ہو. اللہ ہمیں توبہ کی توفیق دے. مال حرام واپس کرنے کی ہمت دے. صراط مستقیم پر قائم رکھے. اور ہم پر رحم فرمائے آمین
احقر شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی
No comments:
Post a Comment