Thursday, 29 October 2015

قومی مشکلات کا اجمالی حل

��قومی مشکلات کا اجمالی حل��

جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنا وظیفہ یہی بتلایا کہ (انما بعثت معلما) میں معلم بناکر بھیجا گیا ہوں.. اور (بعثت لا تمم مکا رم الا خلاق) میں اخلاق کی تکمیل کے لئے آیا ہوں.

تو یہی فریضہ امت کا بھی ہونا چاہئے کہ امت معلم بنے.. اپنے لیے بھی اور غیروں کے لئے بھی. مربی اخلاق بھی ہو اپنے لئے بھی اور غیروں کے لئے بھی. اس کے ہاں مدارس بھی ہونے چاہئیں اور اس کے ہاں تربیت گاہیں بھی ہونی چاہئیں.

مدارس کے ذریعے سے علم پھیلے گا اور تربیت گاہوں کے ذریعہ اخلاق درست ہونگے. تو پوری قوم کے لئے یہ ضروری ہے کہ جگہ جگہ چھوٹے چھوٹے مکاتب قائم کرے جن کے ذریعہ دینی معلومات حاصل ہوں. اور وہ پڑھیں اس انداز پر کہ قوم کے ایک ایک بچے کو ضروریات دین کا علم ہو جائے. برس دن میں ہو. چھ مہینے میں ہو. دو برس میں ہو مگر وہ لگیں اور اتنا علم حاصل کرلیں..

اور بڑا علم حاصل کرنے کے لئے بڑے مدارس ہیں وہاں بھیج دیا جائے. پوری بستی میں سے پورے گاؤں میں سے ایک آدھ چلا جائے کافی ہے. اور وہ یہاں آکر اصلاح کرے، تو اس کے بغیر قوم کی مشکلات حل نہیں ہو سکتیں. یہ گویا اک اجمالی تدبیر ہے. تفصیلات تو اس کی زیادہ ہیں کی مشکلات کی نوعیت کیا ہے،اس کا علاج کیا ہونا چاہئے؟ جس قسم کی مشکل ہے تو اسی قسم کا علاج پوچھا جائے وہ تو ہے لمبہ قصہ. وہ تو جبھی ہوگا جب کوئی معلم و مربی سامنے ہو اور وہ مشکلات اس کے سامنے پیش کی جائیں، وہ اس کا حل بتائے..

جزوی طور پر با الا جمال یہی ہے کہ تعلیم سے علم ہو اور تربیت سے اخلاق ہوں تو قوم پلٹ جائے گی. بہت سی مشکلات کا حل تعلیم سے ہوتا ہے. بہت سی مشکلات کا حل نیکی، تقوی اور نیک اخلاق سے ہوتا ہے.. تو حل ہو جائے گا.

تو میں نے اس لئے یہ حدیثیں پڑھی تھی کہ انبیاء علیہم السلام قوموں کی مشکلات رفع کرنے کے لئے آتے ہیں. اور سید الا نبیاء صلی اللہ علیہ و سلم بھی اپنی قوم کی اور اپنی امت کی مشکلات رفع کرنے کے لئے تشریف لائے. اور تشریف لانے کی غرض و غایت دو باتیں ظاہر کیں.

تعلیم دینا. اور تربیت کرنا. اس سے خود بخود نکل آیا کہ مشکلات کا حل انہی دو چیزوں کے اندر ہے. تعلیم و تربیت میں آپ نے تعلیم و تربیت کی تو اس قوم کے لئے حل نکل آیا. جو صدیوں سے مشکلات میں مبتلا تھی. اس کے بعد بھی یہی ہوتا رہا کہ کب امت پر مصائب پڑے، جبھی کوئی اہل علم کھڑا ہوا. جبھی علم نے رہنمائی کی. جبھی اخلاق نے راستہ دکھایا اور چلایا. تو قوم کی مشکل حل ہو گئ
آج بھی اسی طرح حل ہو گی..

اللہ رب العزت ہماری ساری مشکلات کو رفع فرمائے. اور حق تعالٰی شانہ ہمارا راستہ درست فرمائے. علم و عمل کی توفیق عطا فرمائے. اور ہمارے اخلاق درست فرمائے. آمین

��ماخوذ خطبات حکیم الا سلام ��

��احقر محمد شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی ��

No comments:

Post a Comment