غیبت کی تعریف
غیبت کی تعریف جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمائی ہے یہ ہے کہ وہ اپنے بھائی (مسلمان) کو اس طرح یاد کرے کہ اس کو علم ہو یا اس کو خود سنے تو برا لگے. اگرچہ تو درست کہہ رہا ہو، چاہے اس کی ذات کا نقصان بیان کرے یا عقل کا، یا کپڑے کا، یا کام کا، یا بات کا، یا دین کا، یا گھر کا، یا اس کی سواری کا، یا اس کی اولاد کا، یا اس کے غلام کا(اور نوکر کا) یا باندی (اور نوکرانی) کا یا کسی ایسی چیز کا جو اس کے متعلق ہے، حتی کہ تیرا یہ کہنا کہ وہ لمبی آستین والا ہے لمبے دامن والا ہے (یہ بھی غیبت میں داخل ہے)
جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے نزدیک ایک آدمی کا ذکر ہوا تو کہا گیا یہ شخص کتنا عاجز ہے تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا تم نے اس کی غیبت کی ہے.
معمولی سے اشارہ کی ممانعت.. حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کی طرف اشارہ کیا اور کہا وہ اتنی اور اتنی ہے اور اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا مقصد یہ تھا کہ وہ چھوٹے قد کی ہے، حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا اے عائشہ تونے اس کی غیبت کی ہے، تو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا اے اللہ کے رسول. کیا وہ چھوٹے قد کی نہیں ہے. فرمایا تونے اس کی قابل اعتراض بات کا ذکر کیا ہے..
غیبت کیسے کیسے ہوتی ہے.. غیبت صرف زبان سے نہیں ہوتی بلکہ ہر وہ طریقہ جس سے مذکور آدمی کی ہتک ہوتی ہو اگر اس کو وہ شخص سن لے یا اس کو پہو نچے، چاہے ہاتھ سے یا پاؤں سے یا اشارے سے یا حرکت سے یا ڈھال کر بات کرنے سے یا بطور حکایت یہ سب غیبت ہے..
غیبت کی مذمت... اللہ تعالٰی نے غیبت کے معاملہ کو بڑی اہمیت دی ہے ارشاد فرماتے ہیں
ولا یغتب بعضکم بعضا ایحب احدکم ان یا کل لحم اخیہ. میتا فکرھتموہ (الحجراۃ) ترجمہ.. اور کوئی کسی کی غیبت بھی نہ کیا کرے کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے اس کو تو تم ناگوار سمجھتے ہو. اور ارشاد فرمایا (ویل لکل ھمزۃ المزۃ) ترجمہ. بڑی خرابی ہے ہر اس شخص کے لئے جو پس پشت عیب نکالنے والا ہو
اس آیت کی تفسیر میں کہا گیا ہے کہ اس سے مراد لوگوں میں طعن تشنیع کرنے والا مراد ہے یہی شخص لوگوں کے گوشت کھاتا ہے
غیبت کرنے والے اپنے منھ نوچیں گے... حضور صلی اللہ علیہ و سلم ارشاد فرماتے ہیں. میں معراج کی رات ایک قوم کے پاس سے گزرا جو اپنے چہروں کو اپنے ناخنوں سے نوچ رہے تھے مجھے بتایا گیا یہ وہ لوگ ہیں جو لوگوں کی غیبت کیا کرتے تھے
اللہ رب العزت ہم تمام مسلمانوں کو غیبت جیسے قبیح فعل سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور رمضان المبارک کا مقدس مہینہ آرہا ہے اللہ ہم سب عمل صالح کی توفیق عطا فرمائے اور رمضان المبارک کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
ماخوذ بحرالدموع. آنسوؤں کا سمندر
احقر شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی
No comments:
Post a Comment