شیطان کے چکر
ارشاد فرمایا حضرت امام فخر الدین رازی رحمۃاللہ علیہ سے شیطان نے کلام کیا اور کہنے لگا، دیکھ تجھ سے زیادہ تو ایک دیہاتی کا ایمان مضبوط ہے. شیطان ایک دیہاتی کے سامنے دیہاتی جیسی شکل ہی میں آیا اور کہنے لگا، دیکھو اللہ کوئی نہیں ہے
اس نے آگے سے دلیل نہیں دی بلکہ کہا کہ تو کون ہوتا ہے یہ کہنے والا ٹھہرو ذرا میں تیرا پیٹ پھاڑتا ہوں. اس دیہاتی نے بحث کیا کرنی تھی بلکہ اس نے تو اللہ کا انکار سننا بھی گوارا نہ کیا. ارشاد فرمایا شیطان کے اندر،، میں،، بھری ہوئی تھی اس لئے اس لئے دوسروں کو بھی اس نے تکبر کا ہی سبق سکھایا..
اسی لئے کہا جاتا ہے. کہ مفتی کا شیطان بھی مفتی ہوتا ہے،عالم کا شیطان بھی عالم ہوتا ہے. صاحب علم میں عاجزی انکساری ضروری ہے. کیونکہ جس شاخ پر پھل لگا ہو تو وہ زیادہ جھکی ہوتی ہے. بعض صاحب علم ہوکر یہ بھی سمجھتے ہیں کہ میرے جیسا کوئی اور نہیں ہے. جتنے بھی فرقے گمراہی کے راستے پر چل رہے ہیں انہیں ان کے نفس نے ہی گمراہ کیا ہے..
جو عالم متقی پرہیزگار اور مٹا ہوا ہوگا وہ اپنے آپ کو کچھ نہیں سمجھے گا. حضرت شیخ الہند رحمۃاللہ علیہ کا قول ہے کہ سب لکھ پڑھ کر ہمیں پتا چلا کہ ہم تو جاہل ہیں. حضرت علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃاللہ علیہ اپنے شاگردوں کو جاہلین کہتے تھے
واقعی ایسا ہی ہے انسان پر اپنی حقیقت کھل جائے تو یہ ظاہر ہوگا کہ وہ کچھ بھی نہیں ہے.
ماخوذ مجالس فقیر
جلد سوم
اللہ رب العزت ہم سب کے اندر عاجزی انکساری پیدا فرمائے
اور ہم سب کو کامل ایمان کی دولت سے مالا مال فرمائے
تکبر سے ریا کاری سے دوسروں کی دل آزاری سے حفاظت فرمائے آمین
احقر محمد شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی
No comments:
Post a Comment