بیتاب کیفی (بھوجپور)
ہم پہ ہر وقت عنایت کی نظر ہو یا رب
زندگی نور کے سایہ میں بسر ہو یا رب
دل کی گہرائی سے ہر بات زباں تک آئے
ذہن روشن ہو دعاؤں میں اثر ہو یا رب
حسن اخلاق و محبت کی عطا ہو دولت
خدمت خلق سے لبریز جگر ہو یا رب
ایک پل بھی نہ تری یاد سے دل غافل ہو
بس اسی طرح بسر شام و سحر ہو یا رب
ہر طرف آج حوادث کی گھٹا چھائی ہے
اک نظر خاص نوازش کی ادھر ہو یا رب
دشمنوں کے لئے ہو درد کا دریا دل میں
دوستوں کو بھی منانے کا ہنر ہو یا رب
بخش دے گا تو گنا ہوں کو یقین کامل ہے
قلب صادق سے مناجات اگر ہو یا رب
ہاتھ سے دامن تہذیب نہ چھوٹے ہرگز
عدل و انصاف کا ہر معرکہ سر ہو یا رب
دیکھ بس ایک دفعہ شہر مدینہ جا کر
زندگانی میں کبھی نیک سفر ہو یا رب
بھول کر آئے نہ اس سمت خزاں کا موسم
پھول کی طرح مہکتا ہوا گھر ہو یا رب
کج روی پر نہ حسیں قلب کبھی مائل ہو
ہر گھڑی پیش نظر سیدھی ڈگر ہو یا رب
جب بھی بیتابؔ مری روح بدن سے نکلے
سامنے سید کونین کا در ہو یا رب
No comments:
Post a Comment