Friday, 27 November 2015

ایک چڑیا تھی وہ بھی اڑ گئی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محترم أحباب :  دوستو کی بیحد فرمائش پر مجھے اپنا مضمون " ایک چڑیا تھی وە بھی اڑ گئی "  دوبارہ ارسال کرنا پڑرہا ہے جسے میں نے مئی 2015 میں اپنی لاڈلی اور سب سے چھوٹی بہن کی رخصتی پر اپنے خون دل کی  روشنائی سے لکھا تھا جس کو پڑهکر پتھر سے پتھر دل بھی آنسو بہانے پر مجبور ہوگیا تھا تو لیججئے پھر ایکبار  حاضر خدمت ہے وہ مضمون  تاکہ اسی مضمون کے بہانے ہمیں  اپنی بہنوں کو  یاد کرنے کا سنہرہ موقعہ مل جائے
اللہ تعالٰی ہم سبکی بہنوں کو ہمیشہ اپنے حفظ و امان میں رکھے آمین

🌱🐝  ایک چڑیا تھی وہ بھی اڑ گئی ...........................🐝🌱

محبت ایسی بھی ہوتی ہے . مجھے اس کا احساس آج ہوا ، کیونکہ میں اپنی ہزار کوششوں کے باوجود رات سے اتنی ہمت نہ جٹا پایا کہ گھر فون کرکے والدین کی طبیعت کی خیریت معلوم کرسکوں شادی کے انتظامات کی کیفیت جانوں مہمانوں کی خاطر داری اور ان  کے آمد و رفت  کی روداد سنوں ، لیکن ؟ واللہ سچ کہتا ہوں میری ہمت جواب دے جاتی ہے کہ کہاں سے لاؤں وہ زبان جو ماں سے بات کرسکے اور کہاں سے لاؤں وە ضبط ایوبی کہ جس سے میں ماں کے حالات جان سکوں ، اس کے لئے میں بیحد پریشان ہوں ، کہ کروں تو کیا کروں پوری رات میں بہت رویا بہن کی جدائی نے مجھے بہت رلایا پوری رات کروٹ پر کروٹیں بدلتا رہا ، لیکن نیند نے مجھے بہت ستایا اسے نہ آنا تھا نہ آئی، ہر لمحہ مجھے بہن کی ہر بات اس کا ہر ایک انداز چڑیوں جیسا چہچہانا گھر کے ہر کونے میں آزاد پھرنا ، ماں کی بانہوں میں سمٹنا ، والد کے ہر حکم پر لبیک کہنا ، بهابهیوں کے ساتھ اٹهلانا ، بڑوں چھوٹوں سے پیار سے ملنا ، بچوں کے ساتهہ کھیلنا سب کچھ مجھے  بہت یاد آرہا تھا ،
لیکن کیا کروں مجبور ہوں دنیاوی ریت و رواج اور اپنے سماجی معاشرے سے اور  شریعت کے حکم  سے ورنہ میری بہن مجھ سے جدا نہ ہوتی ، بہن اسمیں میرا کوئی قصور نہیں ہے ، بہن تو مجھے مجرم مت سمجھنا یہ سب جو میں نے کیا یہ سب تیری بھلائی کے لئے کیا تیرے سکهہ چین اور تیری زندگی کے بہتری کے لئے کیا .
میری بہن مجھے اچھی طرح سے معلوم ہے کہ تیرے جانے سے میرے گھر کی رونق چلی گئی میرے گھر کے در و دیوار سب سونے ہوگئے گھر کے ہر فرد کا چہرہ مرجھا گیا . میری بہن جب  سے تیری ڈولی میرے گھر سے اٹھی ہے اس وقت سے میرا سکون بھی اٹهہ گیا ہے کھانا مجهہ سے روٹھ گیا ہے، لیکن بہن ایک بات ضرور ہوئی ہے میری آنکھیں دلیر ہوگئی ہیں اور آنسو سخی ہوگئے ہیں . یہ دونوں نہ سوئی ہیں اور نہ تھمی ہیں .
لیکن بہن تو میری تنہائی میں آج بھی موجود ہے میں تخیلات میں تمہیں سے باتیں کرتا ہوں اور سوچتا ہوں ، کہ اب ٹیلیفون کرونگا تو کون کہیگی کہ بھیا ماں گھر کے باہر ہے تهوڑی دیر بعد فون کرو ویسے بھیا آپ خیریت سے ہو نہ ، اور یہ بھی سوچتا ہوں کہ اب میری ہلکی سی کھانسی پر اپنے کمرے سے دوڑکر میرے کمرے میں کون آئیگی کہ بھیا کیا ہوا آپ تو ٹھیک ہو نہ . بہن اب مجھے کون بھیا کہکر پکارے گا بہن آج وہ گملے بھی پوچھ رہے ہیں کہ ہمیں اب پانی کون دیگا ، بہن تتلیاں بھی پریشان ہیں کہ اب وہ کس کے ساتھ کھیلیں گی ، اور چمن کے پھول بھی پوچھ رہے ہیں کہ اب اس میں رنگ کیسے بهریگا ،
میری بہن تیرے جانے سے میرے گھر کی روپ ریکھا ہی بدل گئی ، مجھے گھر کے ہر ذرے پرائے لگنے لگے تو تھی تو میرے گھر میں بہار تھی ہر ایک کے لبوں پر مسکان تھی تیرے نام سے گھر میں شہنائی گونجتی تھی،  میری بہن میں جانتا ہوں تجھے میری کمی بہت کھلی ہوگی تیری نگاہیں بار بار مجھے ڈھونڈھ رہی ہونگی تیرا دل اندر سے مجھے صدائیں دے رہا ہوگا تو مجھے یاد کرکے روتی رہی ہوگی ، لیکن میری پیاری بہن مجھے معاف کردینا میں تم سب کی خوشی کے خاطر اتنی دور آیا ہوں ، اپنی غربت کی وجہ سے اتنی دور آیا ہوں ورنہ بہن میری بھی خواہش تھی کہ میں بھی اس خوشی کے موقعہ پر موجود رہوں تیرے قدموں میں محبت کے پھول نچھاور کروں تیری مانگ کو موتیوں سے بھروں تیرے ماتھے کو چاند ستاروں سے سجاؤں تیری پیشانی کو  چوم کر تجھے الوداع کہوں ، لیکن افسوس میری بہن ایسا میں نہ کرسکا اسمیں بھی غریب الوطنی میرے راستے میں دیوار بنکر کهڑی ہوگئی ، لیکن جا میری بہن جا میری دعائیں ہمیشہ تیرے ساتھ ہونگی ، کیا کریں بہن تمہارا اور ہمارا ساتھ شاید اتنے ہی دنوں کا تھا . کاتب تقدیر نے اتنے ہی دنوں کا رزق ہمارے گھر پر لکھا تھا ، تو ہمارے مقدر میں کل تک کے لئے ہی تھی ،   لیکن جا میری بہن جا تجھے تیری سسرال مبارک تیرا اپنا  نیا گھر مبارک اللہ تعالٰی تیرے سہاگ کو سدا قائم و دائم رکھے تو اپنے گھر کی ملکہ بنے تیرے گھر والے تجھے ٹوٹ کر چاہیں ، جا میری بہن جا تجھے تیرے سسر ساس مبارک تجھے تیرے نئے والدین مبارک ، تیرے دیور . تیری نندیں مبارک ، گھر کے صحن و دالان مبارک ، جا میری بہن جا تو بھول جا اپنے میکے کو میری بہن اب تیرا نیا گھر ہی تیرا اصل مسکن ہے ، اب تو اسی گھر کو بنا سنوار اور اپنے دم سے تو اسے رونق بخش ، میری بہن جا اب بھول جا اپنے بھائی انظر کو وہ اب تو اسے پرایا سمجھ اب تو اپنا سارا پیار اور ساری محبتیں اپنے شوہر اور اپنے گهر والوں پر نچھاور کر میری بہن اب تیرے غمخوار اور تیرے سکهہ دکهہ کے ساتھی وہی لوگ ہیں ، لیکن میری بہن ایک بات یاد رکھ کہ جب بھی زندگی میں میری ضرورت پڑے تو تم مجھے ضرور آواز دینا یہ تیرا بھائی تیرے پاس ملیگا ، لیکن میری بہن اسوقت تو مجھے بھول جا اگر مجھ سے کوئی غلطی ہوئی ہو تو اسے معاف کردے میری بہن تیری ہر خوشی میں میری خوشی شامل ہے میری بہن جا تجھے تیری خوشی مبارک ہمیں ہمارے غم مبارک ، ہم رو رو کر اپنا غم ہلکا کرلیں گے . اور ہم تیرے لئے ہمیشہ دعاکریں گے کہ اللہ رب العالمین تجھے ہمیشہ خوش رکھے تیرے خوشیوں کا باغ کبھی بھی نہ مرجھانے پائے اور اللہ تعالٰی تجھے نیک بیوی اور نیک و صالح ماں بنائے اور تجھے اللہ تعالٰی مصلح انسانیت کا علمبردار بنائے .. آمین

ایک  غمخوار بھائی ......
  
انظر حسین کرهی
ضلع سنت کبیر نگر یوپی انڈیا
   مقیم حال ،،، سعودیہ عربیہ

No comments:

Post a Comment