Monday, 2 November 2015

قائد قوم کا نمائندہ ہوتا ہے

قائد,                                            قوم کا نمائندہ ہوتا ہے

ہر قوم کو قائد کی ضرورت ہوتی ہے جو دنیا کے سامنے ان کی نمائندگی کر سکے، جو انکے حقوق کی لڑائی لڑ سکے، جو انکے اجتمائی مسائل کو حل کر سکے

لیکن قائد صرف انہیں چیزوں میں قوم کا نمائندہ نہیں ہوتا ہے بلکہ قائد تو قوم کا مکمل نمائندہ ہوتا ہے۔

یعنی وہ قوم کے اخلاق کا بھی نمائندہ ہوتا ہے، وہ قوم کے مزاج کا بھی نمائندہ ہوتا ہے، وہ قوم کی ذہنی سطح کا بھی نمائندہ ہوتا ہے۔

اگر قوم بد اخلاق ہوگی تو قائد بھی بد اخلاق ہوگا۔
اگر قوم لالچی ہوگی تو قائد بھی لالچی ہوگا۔
اگر قوم آپس میں لڑتی ہوگی تو اس کے قائدین بھی آپس میں لڑتے ہونگے۔
اگر قوم اپنے انفرادی مسائل کو اجتماعی مسائل پر ترجیح دیتی ہوگی تو اس کے قائدین بھی اپنے انفرادی نفع کے لئے قوم کو بیچ کھاتے ہونگے۔

خلاصہ یہ کہ قائد، قوم کا مکمل نمائندہ ہوتا ہے۔

وہ قوم جو اپنے قائد کو برا بھلا کہتی ہے اسکی مثال ایسی ہے جیسے کوئی شخص آئنیے کے سامنے کھڑے ہو کر اپنی صورت دیکھے اور پسند نہ آنے پر اس آئنیہ میں نظر آنے والی صورت کو برا بھلا کہے۔

ہمارے کہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ قائد کی کچھ غلطی نہیں ہوتی ہے، بلکہ صرف یہ کہنا چاہتے ہیں کہ قیادت قوم کے اندر سے ظاہر ہوتی ہے اور جو اندر ہوگا وہی باہر آئے گا۔

خلاصہ یہ کہ قوم کی اکثریت کا جو مزاج ہوگا وہی قائد کی شکل میں ظاہر ہوگا۔

No comments:

Post a Comment