Thursday, 21 January 2016

محبت کی تلخیاں

🌱محبت کی تلخیاں 🌱

اصل چیز محبت ہے پھر محبت سے ایمان بنتا ہے. پھر اس ایمان ہی کی وجہ سے اعمال ہاتھ پیر پر آتے ہیں اور انسان کی زندگی بنتی ہے. محبت سے ہی سارا کام چلتا ہے. آدمی اس محبت میں مصائب بھی جھیلتا ہے. تکلیفیں بھی اٹھاتا ہے. مگر اللہ ورسول صلی اللہ علیہ و سلم کی محبت غالب ہے تو پروا بھی نہیں ہوتی کسی چیز کی. اہل اللہ جیل خانے میں بھی گئے مگر انہیں پروا نہیں ہوئی کیونکہ تعلق مع اللہ قوی ہے. فقر و فاقہ  آیا مگر انہیں پروا تک بھی نہیں اس لئے کہ دل میں تعلق موجود ہے قلب مطمئن ہے. اور اگر دل کا تعلق اللہ سے نہ ہو تو انسان ہمیشہ ڈانواں ڈول رہے گا. ہمیشہ اس پریشانی اور پرا گندی وتشتت میں ہی رہے گا. اس سے معلوم ہوا کہ زندگی کا سکون صرف اللہ تعالٰی کی یاد میں ہے کسی اور چیز میں نہیں.

کروڑوں کا مالک ہو اس کو بھی سکون نہیں ملے گا. بلکہ قلب بے سکون غیر مطمئن، پریشان، پرا گندہ ہی رہے گا. کہ اس کی حفاظت کیسے کروں اسے ڈاکو نہ لے جائیں. کہیں پہرے دار ہیں. کہیں چپراسی ہیں کہ چوروں سے حفاظت کرتے ہیں. مگر قانونی چوری بھی تو ہوتی ہے. اس سے حفاظت کیسے کرے گا.؟ بہت سے لوگ قانون کے دائرے میں رہ کر چوری کرتے ہیں ڈاکہ ڈالتے ہیں. مثلاً کہیں فیس کی شکل میں رقم وکلاء کے پاس جارہی ہے. کہیں بیرسٹروں کے پاس جارہی ہے. کہیں ڈاکٹروں کے پاس جارہی ہے. غرض روپیہ کیا ایک وبال جان بنا ہوا ہے ہر وقت پریشانی ہی پریشانی ہے. نہ اس سے سکون ملتا ہے نہ بلڈنگ سے سکون ملتا ہے 🌱اگر سکون ملتا ہے تو صرف اللہ کے نام میں ملتا ہے 🍃

الا بذکراللہ تطمئن القلوب..

اللہ ہی کے ذکر سے دل چین پاتے ہیں.

دنیا کے ذکر سے چین نہیں ملتا وہ تو استعمال کی چیز ہے اسے کھاؤ پیو، استعمال کرو مگر مقصود مت بناؤ. اس سے محبت مت کرو. اس میں دل مت لگاؤ. اس کو جائز طریق پر استعمال کرو. اچھا کھانا بھی کھاؤ. اچھے مکان میں بھی رہو. مگر مکان کو خدا مت سمجھو. لباس کو کعبہ مت بناؤ. خادم سمجھو، محبت کے لئے اللہ ورسول صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات کو اختیار کرو. ہماری زندگی یہ ہے. کہ دل بیار دست بکار.

ہاتھ اور پاؤں کاروبار میں لگے ہوئے ہیں اور دل لگا ہوا ہے خالق و مالک کے اندر کہ دنیا میں رہو تجارت بھی کرو. زراعت بھی کرو. جب تک انسان دنیا میں رہے گا سب ہی کام کرے گا اور کرنے بھی چاہئیں مگر دل کی توجہ اللہ کی طرف رہنی چاہئے اس سے تجارت بھی با برکت بنے گی. سب چیزیں عبادت بنتی چلی جاویں گی.

تو اصل چیز ہے قانون کی پیروی اور وہ ہو ہی نہیں سکتی جب تک محبت نہ ہو تو محبت اصل ایمان و اصل اسلام ہے

اور. در محبت تلخہا شیریں بود

یعنی محبت میں تلخیاں بھی شیریں بن جاتی ہیں کیونکہ آدمی کا دھیان محبوب کی طرف رہتا ہے. تلخیوں کی طرف نہیں رہتا اس لئے وہ شیریں ہو جاتی ہیں. اور محبوب کی ہر ادا محبوب بن جاتی ہے..

اللہ رب العزت ہم سب کو اللہ ورسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے سچی پکی محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

🌱ماخوذ خطبات حکیم الاسلام جلد سوم🍀

احقر محمد شمیم مدرسہ
دارالعلوم حسینیہ
بوریولی
ممبئی 🌺

No comments:

Post a Comment