Thursday, 21 January 2016

جہانگیر کے دربار میں حاضری

🌳جہانگیر کے دربار میں حاضری 🌳

جب جہانگیر کی طلب پر حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ اپنے حاضر الوقت پانچ مریدوں کو ہمراہ لیکر شاہی دربار میں پہنچے اور خلاف شرع شاہی آداب بجا نہ لائے. تو ایک نا خدا ترس درباری نے بادشاہ کو متوجہ کیا اور کہا کہ جہاں پناہ شیخ نے آداب سلطنت کی رعایت نہیں کی اور تعظیمی سجدہ سے انکار کر دیا ہے.

بادشاہ نے وجہ دریافت کی تو آپ نے فرمایا کہ میں نے آج تک خدا اور رسول کے بتائے ہوئے آداب و احکام کی پابندی کی ہے اس کے علاوہ مجھے کوئی اور آداب نہیں آتے.

بادشاہ اشتعال میں آیا اور ناراض ہو کر کہا کہ مجھے سجدہ کرلو. آپ نے فرمایا میں نے سوائے خدا کے نہ کسی کو سجدہ کیا ہے اور نہ کروں گا. بادشاہ اس پر ناراض ہوا اور گوالیار کے قلعہ میں نظر بند کر نے کا حکم دے دیا.

جبکہ اس واقعہ سے قبل شاہ جہاں( جو حضرت سے عقیدت اور خلوص رکھتا تھا )نے علامہ افضل خان اور خواجہ عبدالرحمن مفتی کو کتب فقہ اور اس پیغام کے ساتھ حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے پاس بھیجا تھا

کہ سجدہ تحیہ کی سلاطین کے لئے گنجائش ہے اگر آپ سجدہ کرلیں تو میں اس بات کا ضامن اور ذمہ دار ہوں کہ آپ کو کوئی گزند نہیں پہنچے گا. آپ نے فرمایا یہ محض رخصت ہے اور عزیمت یہی ہے کہ غیر اللہ کا سجدہ نہ کیا جائے

مجھ سے بجز خدا کے کسی حضور میں

اپنا سر نیاز جھکایا      نہ  جائے گا 🌱

🌱ماخوذ بیس بڑے اولیاء 🌱

احقر محمد شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی 🌹

No comments:

Post a Comment