پردیس میں وطنی محبت
پردیس میں جب کوئی شخص اپنے گاؤں کا ملتا ہے تو ایسا لگتا ہے جیسے اپنا سگا بھائی مل گیا ہو سلام و کلام خیر خیریت اس جذبے سے معلوم کہ جاتی ہے کہ جس سے اپنائیت اخوت و محبت ایک ایک لفظ سے صاف جھلکتے ہوئے نظر آتے ہیں
انساں چھوٹی بڑی رنجشوں کو بھی بھلا دیتا ہے اور اگر کوئی احباب بھی ساتھ میں ہو تو اس سے بھی بہت ہی شاندار طریقے سے تعارف کراتا ہے یہ جناب میرے گاؤں کے ہیں اور فلاں فلاں خوبیوں کے مالک ہیں ماشاءاللہ یہ ہمارے لئے بڑی مسرت کی بات ہے کہ ان سے ملاقات ہوگئی.
احباب یہ ایک وطنی محبت ہوتی ہے جو انسان کو اپنے گاؤں کے احباب سے محبت کرنے پر مجبور کر دیتی ہے مجھے بےحد خوشی ہوتی ہے اور میں لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا کہ جب یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ کاجو پاڑہ میں کرہی کے کسی محترم کی دوکان کی افتتاح کے موقع پر دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے وہ دل سے دعا پہلے نکلتی ہے قلم بعد میں چلتا ہے کہ مالک کائنات اس بھائی کے افتتاحی دعائیہ تقریب کو بے حد قبول فرما.
اور اس کی روزی میں دن دونی رات چوگنی ترقی عطا فرما
مالک کائنات نظر بد سے حفاظت فرما
تو احباب یہ وطن کی گاؤں کی ایک محبت ہوتی ہے جہاں پر ہمارا بچپن گزرا جس سر زمین پر ہم پیدا ہوئے یہ اس کی محبت ہوتی ہے کہ ملاقات ہونے پر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اپنا خون کے رشتے کا بھائی مل
احباب آج حضرت مولانا مسرور صاحب قاسمی ندوی جن کو کرہی کا ایک ایک بچہ جانتا ہے اللہ رب العزت آپ کو علمی صلاحیت سے نوازا جب آپ کے وہ دور تھے کہ آپ تعلیم و تعلم درس و تدریس سے وابستہ تھے تو حضرت مولانا مسرور صاحب کرہی کی جامع مسجد کے ممبر و محراب کی زینت ہوا کرتے تھے اور آپ کے بیان سے کرہی کے مہذب حضرات مستفیض ہوتے تھے
آپ سے ندوہ لکھنؤ سے تکمیل ادب بھی کیا ہے آپ کا ایک دور ایسا بھی گزرا ہے جو کہ طالب علمی کا دور تھا کرہی کے سب سے زیادہ تیز رفتار کرکٹ کے گیند باز تھے آپ آس پاس کے علاقوں میں اپنی گیند بازی سے کافی مشہور تھے طالب علمی کے زمانے میں.
آپ جب کسی جگہ پر موجود ہوتے تھے گاؤں میں تو احباب کا جمگھٹا لگا رہتا تھا اور آپ خوش مزاج ہیں روتے ہوئے کو ہنسا دینا اللہ نے آپ یہ دولت نرالی عطا فرمائی ہے آپ نے کچھ دنوں درس و تدریس کا مقدس با برکت فریضہ انجام دیا اس کے بعد آپ سعودی عرب تشریف لے گئے اور کافی عرصہ آپ وہاں رہے لیکن ایک بار پھر احباب کی محبت غالب آگئی اور آپ ممبئی کی سر زمین پر تشریف لائے اور اس وقت حضرت والا کا کرلا کاجو پاڑہ میں اپنا خد کا کاروبار کر رہے ہیں اور احباب کے درمیان خوش و خرم نظر آتے ہیں
حضرت والا نے آج جناب صبغت اللہ بھائی کی دوکان کے افتتاح کے موقع پر دعائیہ تقریب کے لئے احباب کو مدعو کیا ہے
ہماری دلی دعا ہے کہ اللہ رب العزت اس تقریب کو بے حد قبول فرمائے اور دوکان میں خیر و برکت عطا فرمائے آمین
احقر محمد شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی
No comments:
Post a Comment