Wednesday 12 October 2016

غصہ کا برا نتیجہ

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ
ایک ترکهان اپنی دکان بند کر کے گهر واپس گیا
تو کہیں سے گهومتا پهرتا ایک سیاہ کوبرا ناگ اس کی ورکشاپ میں گهس آیا۔
یہاں بظاہر تو ناگ کی دلچسپی کی کوئی چیز نہیں تهی پهر بهی ادهر سے ادهر اور اوپر سے نیچے جائزہ لیتا پهر رہا تها کہ اس کا دهڑ وہاں پڑی ایک آری سے ٹکرا کر بہت معمولی سا زخمی ہو گیا۔
گهبراہٹ میں ناگ نے پلٹ کر آری پر پوری قوت سے ڈنگ مارا۔
فولادی آری پر زور سے لگے ڈنگ نے آری کا آخر کیا بگاڑ دینا تها اُلٹا ناگ کے منہ سے خون بہنا شروع ہو گیا۔
اس بار خشونت اور تکبر میں ناگ نے اپنی سوچ اور خصلت کے عین مطابق آری کے گرد لپٹ کر، اسے جکڑ کر اور دم گهونٹ کر مارنے کی پوری کوشش کر ڈالی۔
.
دوسرے دن جب ترکهان نے ورکشاپ کهولی تو ایک ناگ کو آری کے گرد لپٹے ہوئے مردہ حالت میں پایا جو کسی اور وجہ سے نہیں محض اپنے طیش اور غصے کی بهینٹ چڑھ گیا تها۔
کہانی بهلے جاندار نہ ہو، عبرت اور سبق کیلئے چند اچهی باتیں اس سے اخذ ہوتی ہیں کہ:
بعض اوقات غصے میں ہم دوسروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں،
مگر وقت گزرنے کے بعد ہمیں یہ اندازہ ہوتا ہے
کہ ہم نے دوسروں کا نقصان کرنے کی کوشش میں اپنا زیادہ نقصان کر لیا ہے۔
اچهی زندگی گزارنے کے لئے بعض اوقات ہمیں
کچھ چیزوں کو
کچھ لوگوں کو
کچھ کاموں کو
کچھ باتوں کو
نظر انداز کرنا چاہیئے۔
.
اپنے آپ کو ذہانت کے ساتھ نظر انداز کرنے کا عادی بنائیے۔
ضروری نہیں کہ ہم ہر عمل کا ایک ردعمل دکهائیں۔
ہمارے کچھ ردعمل ہمیں محض نقصان ہی نہیں پہنچاتے
بلکہ ہو سکتا ہے کہ ہماری جان بهی لے لیں.....

No comments:

Post a Comment