Wednesday 12 October 2016

ہمارے خاندان کا ایک ستارہ جو ٹوٹ گیا

🍃ہمارے خاندان کا 🍃
🌿ایک ستارہ جو ٹوٹ گیا 🌿

محترم جناب حافظ یعقوب صاحب میرے حقیقی خالو تھے. آج وہ اس دار فانی سے کوچ کر گئے
انّا للہ و انا الیہ راجعون. میرے خالو ہمارے خاندان کے وہ معزز شخصیت تھے کہ وہ ہمارے سارے معاملات طے کر تے تھے ان کی بات حرف آخر ہوتی تھی.

آج ہمارے خاندان پر غموں کا پہاڑ ٹوٹا ہے ان کی جدائی میں خاندان کے سبھی افراد زارو زار رو رہے ہیں. میں ممبئی میں ہوں فجر کی نماز سے قبل جب والد محترم کا فون آیا تب ہی دل ڈھڑک گیا. کہ بے موقع فون کوئی خطرے کی علامت ہو سکتا ہے. آخر وہی ہوا جب والد محترم نے روتے ہوئے یہ خبر سنائی کہ آج ہم تیرے خالو کے سائے سے محروم ہو گئے. اور کیوں نہ روئیں کیوں نہ آنسو بہائیں. میرے خالو تھے ہی ایسے ایک حقیقی باپ اپنی اولاد سے کیا محبت کریگا جتنا میرے خالو خاندان کے ہر فرد سے محبت کرتے تھے.

آہ میرے خالو آپ کے کون کون سے اوصاف جمیلہ پر قلم چلاؤں کن کن خوبیوں کا تذکرہ کروں آپ تو حسنات کے پیکر تھے. جب سے میں باشعور ہوا کبھی بھی آپ کو لایعنی باتوں کا مرتکب نہیں پایا. سیآت سے آپ کوسوں دور رہتے تھے.

قرآن کی تلاوت سے بڑا شغف تھا آپ کو. اللہ نے بڑی پیاری آواز عطا فرمائی تھی. قرآن کی تلاوت گھر پر بآواز بلند فرمایا کرتے تھے. ایک سماع بندھ جاتا تھا. بہت ڈوب کر قرآن پاک کی تلاوت فرمایا کرتے تھے. ایک مرتبہ میں گھر پر موجود تھا مجھے طلب کئے اور کہا کہ میرا قرآن سنو اللہ اللہ میرے کانوں میں آج بھی وہ سورہ مریم کی تلاوت گونج رہی ہے. ترتیل اور تجوید کے ساتھ اور میرے خالو کی لحن داؤدی نے بہت مسحور کیا دل باغ باغ ہو گیا. یقین نہیں آرہا ہے کہ وہ میرے خالو آج ہم سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے رخصت ہو گئے. اور کیوں نہ ایسا قرآن پڑھتے اتنے عظیم استاد الا ساتذہ حافظ و قاری بنیاد علی صاحب نوراللہ مرقدہ بہاری کے شاگرد تھے.

میرے خالو جب فجر کی نماز میں سورہ رحمان کی تلاوت کرتے تھے تو دل خوش ہو جاتا ایک عرصہ تک آپ فجر کی نماز پڑھایا کرتے تھے اور طوال مفصّل ہی اختیار کر تے تھے. آپ جہاں پر حددرجہ شفیق و مہربان تھے وہیں پر منکرات پر بہت نکیر فرمایا کرتے تھے. کیا کسی خاندان کی عورت یا بچے کی ہمت ہوتی کہ آپ کی موجودگی میں زبان سے کوئی بد الفاظ ادا کر دیتے. اللہ نے آواز میں اور آپ کی شخصیت میں ایک رعب و دبدبہ عطا کیا تھا. کہ ایک آواز نکالتے تو سب سہم جاتے اور خاموشی اختیار کر لیتے. آہ آج میرا وہ خالو دنیا سے کوچ کر گیا. جس کی وجہ سے ہم بچپن میں زبان سے کوئی بد جملہ ادا نہیں کرتے تھے. خالو آپ کے احسانوں کا بدلہ ہم نہیں چکا پائیں گے. کیونکہ آپ نے وہ علمی شمع روشن کی ہے کہ آپ کے خاندان کا بچہ بچہ حافظ عالم نہیں تو کم از کم باشرع ضرور نظر آئے گا.

میرے بابا جو کہ دعوت و تبلیغ سے جڑے ہوئے تھے اور بزرگوں کے صحبت یافتہ تھے
میرے خالو کو بچپن میں اپنے پاس لے آئے تھے اور تعلیم و تربیت اپنے پاس رکھ کئے اس کا احسان کا بدلہ میرے پیارے خالو نے بہترین طریقہ پر ادا کیا ہمیشہ میرے بابا کے حق میں قرآن پاک کا ھدیہ بھیجتے تھے. ایک مرتبہ ایک جنازے میں شرکت کیلئے میرا خالو کے ساتھ گاؤں کی قبرستان میں جانا ہوا. میں نے ایسے ہی خالو سے کہا کہ خالو بابا کی مغفرت ہو گئی ہوگی خالو نے برجستہ کہا مغفرت کی سوچ رہے ہو میں اب ان کے درجات کے بلندی کی دعا کر رہا ہوں اور وہ میرے کئی بار خوابوں میں آ چکے ہیں. اللہ ہر مسلمان کو ایسے محبین عطا فرمائے

میرے خالو جب شام ہوگی سورج غروب ہو گا ہر طرف اندھیرا چھا جائے گا اب وہ آپ کی پیاری پیاری قرآن کی تلاوت کون سنائے گا خالو جب خاندان کے لوگوں میں آپ کی آواز نہیں آئے گی تو سب کیسے برداشت کریں گے ہرشام آپ کو یاد کر کے آنسو بہائیں گے وہ آپ کی اذان کی آواز نہیں سنیں گے تو چین کیسے نصیب ہو گا. خالو آپ کی یاد ہم سب کو بہت ستائے گی اور ہمیشہ ستائے گی. خالو آپ کے جانے کے بعد اب ہمارا خاندان یتیم ہوگیا. آپ سایہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اٹھ گیا. خالو ایک نومبر کو میرا ٹکٹ ہے آپ ملے بغیر چلے گئے. خالو گھر پہنچنے کے بعد آپ کو نہ دیکھ کر کیسے برداشت ہوگا. خالو ہم آپ کو کبھی نہیں بھولیں گے ہمیشہ جتنا ممکن ہو سکے گا آپ کے لئے نیکی کا ھدیہ ارسال کرتے رہیں گے. لیکن پھر بھی آپ کے احسان کا بدلہ نہیں ہو سگے گا.

دعا ہے
اے رب کائنات تیرے دربار عالی میں حقیر و فقیر سراپا گناہوں میں ڈوبا ہوا تیرا عاجز بندہ دعا گو ہوں کہ میرے خالو حافظ یعقوب صاحب کی بال بال مغفرت فرما اور ان کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرما اور ان کے درجات کو بلند فرما آمین ثم آمین یا رب العالمین

No comments:

Post a Comment