Monday, 14 March 2016

ولی کامل

ولی کامل

جب خدا اپنے گنہگار بندوں پر رحمت کی نگاہ ڈالتا ہے اور گناہوں میں ڈوبی ہوئی انسانیت کو صراط مستقیم پر گامزن ہونے کی توفیق عطا فرماتا ہے تو اسباب بھی مہیا فرتا ہے کیونکہ دنیا دالا سباب ہے جو خدا ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرنے والا ہو وہ اپنے بندوں کو نہیں چاہتا کہ میرا جہنم میں جائے اسلئے اللہ جل شانہ نے انبیاء کرام کو مبعوث فرمایا تاکہ وہ میرے بھٹکنے ہوئے بندوں سے میرا تعلق جوڑیں اور میری ربوبیت میرا یقین ان کے دلو دماغ میں پیوست کریں جس سے میرے گنہگار بندے صراط مستقیم پر چل کر جنت میں داخل ہوں اور میں رب کائنات ان کی مہمان نوازی کروں

لیکن نبی ختم الرسل کے بعد سلسلہ منقطع ہو گیا اللہ کو اپنے گنہگار بندوں سے بھی بڑا پیار ہے اللہ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا
قل یا عبادی الذین اسرفو علی انفسھم لا تقنتو من الرّ حمۃ اللہ

اسلئے اللہ جل شانہ نے ولیوں کو مبعوث فرمایا کہ میرے گنہگار بندوں کو میری رحمت بتاؤ ان کا تعلق مجھ سے جوڑو ان کو توبہ کا طریقہ بتاؤ انہیں میری بڑائی بتاؤ وہ توبہ کریں میں ان کے تمام گناہ معاف کر دوں گا

چنانچہ نبوت کا دروازہ بند ہوا لیکن ولایت کا دروازہ کھلا ہے اللہ رب العزت نے کرہی کے گنہگار بندوں پر ایک رحمت کی نگاہ ڈالی اور ایک ایسی مقدس شخصیت کو مبعوث فرمایا جن سے ہمارے آباؤ اجداد نے استفادہ کیا اور وہ شخصیت کم عمری میں اللہ کو پیاری ہو گئی لیکن ایک تشنگی اپنے پیچھے چھوڑ گئی آج عرصہ گزر گیا زمانے میں بڑی بڑی تبدیلیاں ہوئیں لیکن ان کا نام آج بھی شمس و قمر کی طرح سے کرہی کے ہر فرد کے دلو دماغ میں روشن ہے

کیسی مبارک ہو گی وہ ساعت جب کرہی میں اس شخصیت کا ظہور ہوا ہوگا کتنے آنسو گرے ہونگے کتنی دعاؤں کے صدقے آپ کا ظہور ہوا گا کتنی بابرکت کتنی خوش نصیب وہ ماں ہوگی جس نے آپ جیسی ولی شخصیت  کو جنم دیا کڑوڑوں رحمتیں نازل ہوں اس والدین پر جن کے لال اس شان سے دنیا میں تشریف لائے کہ عرصہ گزر گیا آج بھی ان کی محبت میں کرہی والوں کو کوئی فرق نہیں آیا آج بھی ایسی محبت کا اظہار کرتے نظر آرہے ہیں جیسے ابھی فوت ہوئے کچھ ہی دن گزرے ہوں

اس شان کا ولی جس کی عمر جوانی کے شباب پر ہو اور کرہی گاؤں کے بزرگ نوجوان بچے آپ کے صحبت یافتہ ہو کر سلوک کی منازل طیں کریں ایسے شخص کو آنکھوں نے دیکھا جس کے دل میں امت غم کوٹ کوٹ کر بھرا تھا اور نماز کی پابندی جان سے بھی زیادہ عزیز رہی تا عمر. جب مریدین کا یہ حال ہے تو حضرت والا کا کیا عالم ہوگا

میں نے مولانا مسرور صاحب بہت دنوں قبل کچھ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بتایا کہ جب آپ کا اخیر وقت تھا آپ بستر پر تھے تو پردے کا اتنا خیال تھا کہ فرمایا میری چارپائی کے قریب کوئی غیر محرم عورت نہ آنے پائے موت کا آخری وقت ہے اور پردے کا اہتمام دیکھو ولیوں نے جہاں پر اوراد و اذکار شریعت کی پابندی حقوق العباد کی فکر کی ہے وہیں دو باتوں کا خاص اہتمام کیا ہے.. رزق حلال.. اور نظروں کی حفاظت..

ولی دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں لیکن ان کے لگائے ہوئے شجر کبھی سوکھتے نہیں ان کی یادیں کبھی ختم نہیں ہوتی ان کی محبت دلوں میں زندہ رہتی وہ دلوں کے بادشاہ ہوتے ہیں اور نسل در نسل ان کی یاد میں محبت میں ایصال ثواب کا نذرانہ عقیدت بارگاہ ایزدی میں بھیجتی رہتی ہے

ہم وہ خوش نصیب ہیں کہ ہمارے آباؤ اجداد نے کرہی کے اس ولی سے اپنی محبت کا والہانہ اظہار کیا اور عشق و محبت سے ان کے صحبت یافتہ رہے جیسا کہ ہمارے چچا محترم مولانا نسیم صاحب قاسمی نے چند الفاظوں میں اس کا خلاصہ کیا ہے یہی چند الفاظ کی روشنی میں یہ تحریر لکھنے کی جسارت کر رہا ہوں

میں بابا حدیث مرحوم کی زندگی کا زیادہ لطف نہیں اٹھایا لیکن وہ مجھے بہت پیار کرتے تھے اور اپنے خالو حافظ یعقوب صاحب سے ایک مرتبہ بات کرتے ہوئے میں نے کہا کہ بابا مرحوم کی مغفرت ہو گئ ہوگی تو انہوں نے کہا کہ مغفرت کی بات کررہے ہو بہت دنوں سے میں درجات کی بلندی کی دعا کر رہا ہوں ان کی بات مجھے آج سمجھ میں آئی کہ اللہ جس کے مریدوں کا یہ حال ہو تو مرشد کا کیا عالم ہوگا خوش نصیب تھے وہ حضرات جنہوں نے مولانا فاروق صاحب رحمۃاللہ علیہ سے اپنا تعلق جوڑا

مولانا فاروق صاحب رحمۃ اللہ علیہ کرہی کے وہ درخشاں آفتاب ہیں جس کی کرنوں کی جھلک آج بھی محسوس ہوتی نظر آرہی ہے ہمارے نانا جان مرحوم نے ان کی ایک لنگی بڑی حفاظت سے رکھی تھی جو آج بھی موجود ہے اور ایک مولانا فاروق صاحب رحمۃاللہ علیہ کی یادگار ہے جسے اس وقت ہماری پھوپھی نے سنبھال کر رکھا ہے

قدرت خدائی نے کرہی والوں کے سر سے حضرت مولانا فاروق صاحب رحمۃاللہ علیہ کا عین جوانی کے وقت سایہ اٹھا لیا نہیں تو کرہی کی تاریخ کے باب کچھ اور ہوتے بحر حال ہم سب اس کی بارگاہ میں بے بس ولاچار ہیں لیکن اسے کرہی والوں کی بدقسمتی ضرور کہیں گے کہ اتنے بڑے ولی سے زیادہ فیض یاب ہونے کا شرف حاصل نہ ہو سکا رب کا فیصلہ اٹل ہے اور موت کا فیصلہ بھی اٹل ہے اللہ کرے کہ ہمیں پھر سے مولانا فاروق صاحب رحمۃاللہ علیہ کا ثانی نصیب ہو جائے

ہمارے چچا محترم نے صحیح فرمایا ہے کہ حضرت مولانا فاروق صاحب رحمۃاللہ علیہ کی کوئی ایسی یاد گار ہو جس سے نئی نسلیں بھی روشناس ہو سکیں انہیں معلوم ہو کہ کوئی ایسی شخصیت کرہی میں پیدا ہوئی جس کے ثانی کی آج ہم آرزو کرتے ہیں

اللہ رب العزت مولانا فاروق صاحب رحمۃاللہ علیہ کے پیروں سے اڑی ہوئی خاک کے صدقے ہم سیہ کاروں کی مغفرت فرمائے اور ہمارے گاؤں کرہی کو امن و شانتی کا گہوارہ بنائے آمین

No comments:

Post a Comment