Wednesday, 3 August 2016

تبلیغی جماعت اصلاحی طریقوں کی جامع ہے قسط نمبر( 1)

🍀تبلیغی جماعت اصلاحی طریقوں کی جامع ہے   🍀                               📝قسط نمبر( 1)  📚                         علمائے دیوبند کی بہت بڑی شخصیت   حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی نوراللہ مرقدہ کیا فرماتے ہیں.                                  امام غزالی رحمۃاللہ علیہ اپنی کتاب احیاء العلوم میں عملی کمال پیدا کرنے کے چار طریقے لکھے ہیں.                    (1)صحبت اھل اللہ.                         اول یہ کہ اہل اللہ کی صحبت میں رہا جائے ان حضرات کی جتنی ہی زیادہ صحبت نصیب ہوگی اتنا ہی ان کا رنگ قلب کے اندر اترتا چلا جائے گا.                (2) مؤاخا ۃ فی اللہ..                         لیکن اگر کسی شخص کو اتفاق سے شیخ میسر نہ آئے اور وہ کہے کہ میری بستی میں نہ تو کوئی شیخ ہے نہ کوئی عالم میرے نفس کی اصلاح کی صورت کیا ہوگی ایسے شخص کے متعلق امام غزالی رحمۃاللہ علیہ نے لکھا ہے کہ اسے مایوس نہیں ہونا چاہئے دوسرا طریقہ یہ ہے کہ بستی میں اس کا کوئی دوست تو ہوگا ہی . اور اگر نہ ہو تو ایک دو آدمیوں سے دوستی کرکے آپس میں سمجھوتہ کر لینا چاہئے کہ اگر میں کوئی برائی کروں تو تم میرا ہاتھ پکڑ کر روک دو. تم کروگے تو میں روک دونگا.         شریعت کی اصطلاح میں اسے مؤاخا ت فی اللہ کہتے ہیں.                                 )3)دشمن کے ذریعے اصلاح.                    لیکن اگر کوئی کہے میرا کوئی دوست ہی نہیں تو پھر اس کے لئے تیسرا طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنے دشمنوں کے ذریعہ اپنی اصلاح کرے. ایسا تو شاید ہی کوئی ہوگا کہ آج کے دور میں جس کا کوئی دشمن نہ ہو آپ کے دشمن چھانٹ چھانٹ کر آپ کے عیوب اور برائیاں نکالتے اور پھیلاتے رہیں گے اب آپ کا کام یہ ہوگا کہ آپ کے اندر جو برائیاں ہیں انہیں چھوڑتے چلے جائیں. اگر آپ اس طرح ایک چلے دو چلے بھی گزار لیں گے تو بڑی حد تک آپ کی برائیاں ختم ہو جائیں گی اور آپ صالح بن جائیں گے.            ( 4) محاسبہ نفس..                                اور اگر کوئی کہے کہ میں تو پہاڑ کی کھوہ میں رہتا ہوں. مجھے نہ کسی شیخ کی صحبت میسر ہے اور نہ میرا کوئی دوست ہے اور نہ کوئی دشمن. پھر میرے لئے اصلاح کا کیا طریقہ ہوگا. امام غزالی رحمۃاللہ علیہ لکھتے ہیں کہ اس کو بھی مایوس نہ ہونا چاہئے اس لئے چوتھا طریقہ محاسبہ نفس کا ہے. روز انہ سوتے وقت کم از کم پندرہ منٹ مراقبہ کرے اور سوچے کہ آج میں نے کتنی بھلائیاں کیں اور کتنے گناہ مجھ سے سرزد ہوئے. جو بھلائیاں کی ہوں ان پر شکر ادا کرے.        اور جو گناہ سرزد ہوئے ہوں ان پر سچے دل سے توبہ کرے.                                         حاصل یہ کہ اولاً تو شیخ کے ذریعہ نفس کی اصلاح کیجئے. شیخ نہ ملے تو پھر دوست کے ذریعے خوبیاں پیدا کیجئے. اور اگر دوست نہ ہو تو پھر دشمن کو آلہء کار بنائیے. اور اگر دشمن بھی نہیں ہے تو اپنا شیخ اپنے ہی کو بنا لیجئے.       عرفی طور پر اصلاح کے یہی چار طریقے ہیں ان میں سے اگر ایک بھی میسر آجائے تو نجات کے لئے کافی ہے اور اگر اتفاق سے یہ چارو چیزیں میسر آجاویں تب وہ شخص کیمیا بن جائے گا.      🍀تبلیغی جماعت اصلاحی طریقوں کی جامع ہے ☘                                              اگر آپ غور کریں تو معلوم ہوگا کہ تبلیغ اصلاح کے ان چاروں طریقوں کا ایک مجموعہ مرکب ہے. تو یہ تبلیغی جماعت ایک... معجون مرکب...  ہے گویا یہ نسخہ ء امرت کا بن گیا جس پر اصلاح نفس کے  یہ چاروں طریقے جمع ہوگئے . الغرض اس میں محنت کرنے سے بہت ہی بڑا فائدہ ہوگا. آپ کہیں گے کہ تبلیغ میں نکالا کیوں جاتا ہے؟ تو تبلیغ میں اس لئے نکالا جاتا ہے کہ اس میں بزرگوں کی صحبت میسر ہوتی ہے. پھر ساتھی اچھے ملتے ہیں. ایک دوسرے کو برائی سے روکتے ہیں. اور پھر جب وہ اپنا خرچ کر کے باہر نکلا ہے تو دینی جذبات بھی ابھریں گے. اسے اپنی اصلاح کا خیال پیدا ہو گا. اسلئے کہ جب وہ اپنا گھر چھوڑ کر گیا ہے اور ہر قسم کی مشقت برداشت کر رہا ہے تو وہ کچھ نہ کچھ اثر لے کر ضرور ہی آئے گا. اس کے بعد بھی اگر یہ اثر لے کر نہ لوٹے تو وہ انسان نہیں بلکہ پتھر ہے. اگر انسان ہے تو ضرور وہ اثر لے کر آئے گا کیونکہ وہ نیک لوگوں کی صحبت میں رہا ہے..               احباب حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمۃاللہ علیہ ان چاروں کے تعلق سے مفصل روشنی ڈالے ہوئے ہیں باقی انشاءاللہ میں کل ارسال کروں گا.              ☘ماخوذ. خطبات حکیم الاسلام  جلد 4☘                                           حقیر و فقیر کی دعا ہے کہ اللہ رب العزت ہم سب کو نیک بنائے اور نیکوں کی صحبت عطا فرمائے آمین

No comments:

Post a Comment