Wednesday, 2 December 2015

ووٹ اور جھگڑا

🍃ووٹ اور جھگڑا 🍃

سباب المسلم فسوق وقتالہ کفر.. مسلمان کو گالی دینا گناہ ہے اور اس کو قتل کرنا کفر ہے.
جب لڑائی جھگڑے کی شروعات ہوتی ہے تو گالی گلوچ سے اور ختم ہو تی ہے مارپیٹ پر اور یہی مارپیٹ کبھی کبھی جان لیوا بھی ثابت ہو جاتی ہے. اگر ایک مسلمان دوسرے مسلمان کو گالی دیتا ہے تو گناہ کا مرتکب ہوتا ہے اور دل آزاری بھی کرتا ہے اور بندے کا دل دکھانا بہت بڑا گناہ ہے. جو سچا پکا مومن ہوتا ہے اس کے اندر یہ باتیں آجاتیں ہیں.

صل من قطعک.. جو تجھ سے توڑے اس سے جوڑ.

وعف عمن ظلمک.. جو تجھ پر ظلم کرے اسے معاف کر دے

واحسن من اساء الیک.. جو تیرے ساتھ برا سلوک کرے اس کے ساتھ اچھا سلوک کردے. مدنی کریم صلی اللہ علیہ و سلم ہر مومن کے اندر یہ صفات چاہتے تھے.

الیکشن کا دور چل رہا ہے بڑے افسوس کی بات یہ ہے کہ سننے میں آرہا ہے کہ کسی گاؤں میں جھگڑا ہو گیا اور کہیں مارپیٹ کی نوبت آگئی یہ حرکت اگر غیر مذہب کے لوگ کریں تو اتنا دکھ نہیں ہوگا جتنا دکھ مسلمان کو دیکھ کر ہورہا ہے. حقیقت میں جو مسلمان ہوگا وہ کبھی اپنی ذات اپنے عزو جاہ اپنے مرتبہ ومقام کے لئے لڑائی نہیں کریگا.

مسلمان تو وہ ہے جو کلمہ کی بلندی. حفاظت دین. اشاعت اسلام. اور باطل ٹوٹ جائے میرے نبی کا لایا ہوا دین زندگیوں میں آجائے اس پر لڑا ہے. ریاضۃ الصالحین میں ہے جہاد پر نصرت نہیں ہو گی اگر ہدایت مقصود نہ ہو. حضرات بات لمبی نہ ہو جائے اور مقصد فوت ہو جائے اسلئے میں اب اپنے گاؤں کی طرف تحریر کا رخ کر رہا ہوں. میرا گاؤں تاریخی گاؤں ہے جہاں سے علم کا دریا بہا ہے. تحریر مختصر ہو اسلئے میں دو مثالوں پر اکتفا کروں گا ایک جو اللہ کو پیارے ہو گئے جو ولیوں میں سے تھے جن کے عقیدت مندوں اور چاہنے والوں کا یہ عالم تھا کہ ان کی استعمال شدہ چیزیں تبرک کے طور پر آج بھی محفوظ کئے ہیں جو اللہ کو پیارے ہو گئے ان کا نام نامی اسم گرامی حضرت مولانا فاروق صاحب رحمۃاللہ علیہ ہے. اللہ اکبر. ایسی شخصیت کہ تقریبا تین سال قبل ناچیز وطن گیا تھا تو ایک راز کی بات معلوم ہوئی ہمارے نانا جناب حبیب اللہ صاحب انصاری مرحوم اللہ رب العزت ان جنت الفردوس عطا فرمائے انہوں نے ایک لنگی حضرت مولانا فاروق صاحب کی بڑی حفاظت سے رکھی تھی اور آج بھی موجود ہے ایک لنگی جس کی کوئی حیثیت نہیں ہے لیکن جب اس کی نسبت ولی کی طرف ہو جائے تو وہ بھی مکرم و معظم ہو جاتی ہے اسی لئے آج تک اس کو محفوظ کئے ہوئے ہیں

دوسری بات انہیں کی خاندان کے جو ہم سب کے سامنے موجود ہیں حضرت کا عصا لیکر اس آن بان شان سے چلتے نظر آتے ہیں جو ہمارے لئے عبرت ہے نشانی ہے. جس کو خدا ہدایت دے اسے کون گمراہ کر سکتا ہے کہاں وہ زندگی گزار رہے تھے اور آج الحمدللہ سنت شریعت کی پابندی عقل حیران ہو جاتی ہے اتنی اونچی پرواز. اوج ثریا پر جھلکتے ہوئے نظر آرہے ہیں. جسے دیکھنا ہو وہ جناب کلیم صاحب عرف گڈو بھائی کی زندگی کو دیکھے. مسلمان ایسا ہوتا ہے. لباس ایسا ہوتا ہے. نماز کی ایسے پابندی کرتا ہے. امت کے غم میں ایسے روتا ہے. سچ اور حق ہے انار کے درخت میں انار ہی پھل آتا ہے. یہ رہی مختصر سی بات جو حضرت والا کے تعلق سے.

دوسری ذات اقدس حضرت مولانا مزمل صاحب دامت برکاتہم کی ہے حضرت کے بارے میں میں کیا لکھوں جوگیشوری میں تقریبا ڈیڑھ سال کا وقت حضرت کی قربت میں گزرا ہے. باپ کے جیسا شفیق و مہربان پایا. سادگی ان کے گفتار سے کردار سے سورج کی طرح سے روشن ہے. ہر کسی کی عزت و احترام کرنا کوئی حضرت والا سے سیکھے. فارسی میں حضرت اپنا ایک مقام رکھتے ہیں. تواضع انکساری اللہ نے کوٹ کوٹ کر بھری ہے. اور گاؤں کے نوجوان بزرگ سبھی حضرت والا کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں. اور آپ پچیسوں سال سے مدرسہ دارالعلوم اسلامیہ گلشن نگر عربی وفارسی کی درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں.

حضرات. کرہی کی دو شخصیات کا میں نے ذکر کیا اللہ رب العزت ان مقدس ہستیوں کے صدقے جو آج ووٹ ہونے والا ہے اس میں خیرو عافیت کا معاملہ فرمائے اور ہر شرو فتن سے ہمارے گاؤں کرہی کی حفاظت فرمائے ہمیں چاہئے کہ ہم ہر طرح سے امن و امان کا ماحول بنائیں. جیسا کہ دوسرے گاؤں کی خبریں موصول ہوئی ہیں کہیں اس تاریخی گاؤں میں کوئی ایسا واقعہ رونما نہ ہو جائے اور ہم خدا کے یہاں پکڑ کا ذریعہ بن جائیں. ووٹ دینا ہمارا حق ہے بیشک ہم اوٹ دیں. لیکن ہمارے گاؤں کی آج بھی دوسرے گاؤں سے زیادہ عزت ہے. گاؤں کی عزت پر دھبہ نہ لگنے دیں.

ہم ہمارے گاؤں سے ہی پہچانے جاتے ہیں اگر ہمارے گاؤں میں بدامنی ہوگی لڑائی جھگڑا ہو گا اس سے ہم سب کی عزت خراب ہو گی اللہ رب العزت کی بارگاہ عالیہ میں حقیر فقیر کی دعا ہے کہ مولائے کریم اپنے پیارے حبیب کے صدقے ہمارے گاؤں کو امن کا گہوارہ بنا دے. آمین. اور اخیر میں یہی درخواست کروں گا کہ حضرات جن مقدس شخصیتوں کا میں نے ذکر کیا ہے چونکہ گاؤں کے ہی ہیں اسلئے ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی زندگی کو کچھ ان کے جیسا بنانے کی کوشش کریں. ایک دن ہم بھی اس دنیا سے کوچ کر جائیں گے کوئی ہمارا بھی نام ایسے ہی حسن و خوبی کے ساتھ لیگا. اور ہم سب کو ایک بنائے نیک بنائے اتفاق و اتحاد کی دولت سے مالا مال فرمائے آمین.

لکھنے میں جو کمی کوتاہی ہوگی اس کی معافی چاہتا ہوں.

احقر محمد شمیم مدرسہ دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی

No comments:

Post a Comment